جہلم(چوہدری عابد محمود +سید مظہرعباس)جہلم عید الضحیٰ قریب آتے ہی جہلم شہر و گردونواح میں پیشہ ور بھکاریوں و بھکارنوں نے ہلہ بول دیا۔شہر سمیت ملحقہ علاقوں کی گلیوں بازاروں چوک چوراہوں مساجد، امام بارگاہوں سمیت علاقے بھر میں بچے بوڑھے اور خوبرو لڑکیاں بھکاریوں کے روپ میں بھیک مانگتی نظر آتی ہیں بعض سفید پوش بھکاری اپنی محرمیوں کی فرضی اور من گھڑت کہانیاں سنا کر شرفاء کی جیبیں خالی کر تے دکھائی دیتے ہیں ہر پیشہ ور بھکاری کا طریقہ واردات الگ ہے، شاندار چوک سے ملحقہ بازاروں میں بھکاریوں نے ہاتھوں میں ٹوپیاں،پنسلیں، تسبیاں، مسواکس، سمیت دیگر چھوٹی موٹی اشیاء پکڑی ہوتی ہیں اور فروخت کرنے کے بہانے شہریوں سے بھیک طلب کرتے دکھائی دیتے ہیں۔اس طرح بھکاریوں نے بھیک مانگنے کا اپنا اپنا طریقہ کار طے کر رکھا ہے، بھکاریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر عام شہریوں کو مستحق اور غیر مستحق کا تعین کرنا ممکن نہیں رہا جس کی وجہ سے اصل حقداروں کی حق تلفی ہو رہی ہے، شہر کی سماجی، رفاعی، فلاحی، مذہبی شہری تنظیموں کے عمائدین نے اس صورتحال پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ناصر محمود باجوہ، ڈپٹی کمشنر سیدہ رملہ علی، ڈی ایس پی ٹریفک سے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ پیشہ ور بھکاریوں کیخلاف گداگری ایکٹ کے تحت گرفتار کرے تاکہ شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
0