پنڈ دادن خان( ملک ظہیر اعوان) س کم عمر نابالغ افراد کو سگریٹ اور سٹرنگ بیچنے پر پابندی عائد کی جائے بچوں میں بڑھتا ہوا تمباکو نوشی کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے جو معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہے تمباکو نوشی تمام نشوں کا آغاز ہے اور بچے اسے بطور فیشن اپنا رہے ہیں روزانہ 1200 سے زائد سکول جانے والے بچے تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہورہے ہیں تمباکو نوشی کی وجہ سے 17 سے زائد قسم کا کینسر ہارٹ اٹیک بلڈ پریشر شوگر سانس کی بیماریاں آنکھوں کی مختلف بیماریاں لاحق ہورہی ہیں وہ مائیں جو خود تمباکو نوشی کرتی ہیں یا اس کے دھویں میں بیٹھتی ہیں انکے ہاں تالو کٹے ہونٹ کٹے بچے اور ہر 13واں بچہ نابینا پیدا ہورہا ہے۔ان خیالات کااظہار بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سماجی تنظیم پاکستان سوشل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل حکیم لطف اللہ.ملک اور مرکزی سیکرٹری انفارمیشن حکیم سید اختر علی شاہ بخاری صوبائی جنرل سیکرٹری پی ایس اےملک ظہیر احمدا عوان نے انسداد منشیات کے حوالہ سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی کرنے والا خود کا نقصان کرتا ہے جبکہ اسکے پاس بیٹھنے والے افراد کا نقصان زیادہ ہوتا ہے انہیں سیکنڈ ہینڈ سموکر کہا جاتا ہے کیونکہ سگریٹ پینے والا فلٹر سے جب کہ پاس بیٹھے افراد میں براہ راست دھویں سے 4ہزار سے زائد کیمیکلز جسم میں داخل ہوتے ہیں جن میں سے 250 کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ والدین بچوں پر خصوصی توجہ دیں اساتذہ اپنی کلاس میں بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر آگاہی دیں اور ایسے بچے جو کسی پریشانی میں مبتلا نظر آئیں انہیں فوری طور پر بلا کر پوچھیں کہ وہ پریشان کیوں ہیں کیونکہ کچھ بریلنٹ بچے گھر یا تعلیم کی سٹریس میں مبتلا ہوکر منشیات کی طرف راغب ہو جاتے ہیں سٹرنگ کولڈ ڈرنک کے نام پر کیفین بیچی جارہی ہے واضح وارننگ لکھے ہونے کے باوجود بچوں کو کینٹین پر فروخت کی جارہی ہے ہم پڑوسی کے بچے کو اپنا نہیں سمھجتے اور جب وہ کسی ایسی بے راہ روی میں مبتلا ہوتا ہے ہے تو ہم اسے نظر انداز کردیتے ہیں اور احساس تب ہوتا ہے جب اپنا خود کا بچہ اس لت میں مبتلا ہوجاتا ہے اگر ہم نے دوسروں کے بچوں کو اپنا سمھجنا شروع کردیا تو بہت جلد ہم سب ملکر اس لعنت قابو پا سکتے ہیں۔
0