0

مسلم لیگ (ن) ملک گیر عوامی جماعت ہے،چوہدری راشد گھرمالہ

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری ظفرنور)جہلم پاکستان مسلم لیگ (ن) تحصیل جہلم کے صدر چوہدری راشد گھرمالہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ملک گیر عوامی جماعت ہے جو ہمیشہ اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور آئندہ عام انتخابات کیلئے مسلم لیگ (ن) نے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت و رابطے شروع کر دیئے ہیں، عوام کا مسلم لیگ (ن) پر اعتماد روز روشن کی طرح عیاں ہے، پارٹی بلا رنگ ونسل عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، عام انتخابات کے لئے ملک بھر میں موثر انتخابی مہم اور بہترین منشور کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور انشاء اللہ ا ٓمدہ الیکشن میں ووٹ کی طاقت سے جیت مسلم لیگ (ن) کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو ہٹا کر ایک نااہل شخص کو قوم پر مسلط کر دیا گیا اور سابق وزیر اعظم کو میڈیا کیلئے شجر ممنوع قرار دے کر اسے حرف غلط کی طرح مٹانے کی بھر پور کوشش کی گئی، وہی میاں نواز شریف آج بھی ایک حقیقی پاکستانی سیاست کے افق پر موجود ہیں اور مٹانے والے خود منظر سے اوجھل ہو چکے ہیں، قائد مسلم لیگ (ن) کیلئے پورے ملک کی عوام کا یوں امڈ آنا مخالفین سے ہضم نہیں ہورہا۔ مسلم لیگی رہنما چوہدری راشد گھرمالہ نے مزید کہا کہ ملک سے انتقامی سیاست کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، مینار پاکستان میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا بیانیہ سر چڑھ کر بولنے لگا قوم نے قائد کے خطاب کو دل و جان سے چاہا، قوم متحد ہو کر عفو درگزر اور برداشت کا دامن تھام لے، موجودہ حالات میں ملک کو انتقامی نہیں اجتماعی سیاست کی ضرورت ہے اور قوم کا اتحاد معاشی بحالی اور مہنگائی سے عوام کی نجات میاں نواز شریف کا مشن ہے کیونکہ نیا پاکستان اور ریاست مدینہ کے دعویداروں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا، 21 اکتوبر کو عوامی استقبال نے ثابت کر دیا کہ عوام میاں نواز شریف کے ساتھ ہیں اور انشاء اللہ پاکستان کے اگلے وزیر اعظم بھی میاں محمد نواز شریف ہی منتخب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کی سیاست یقینا ریاست کیلئے زہر قاتل ہے، ہمارا محبوب ملک سیاسی ابہام اور سیاسی انتقام کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہجوم کو پھر سے ایک متحد اور مستعد قوم بنانے کیلئے سیاسی قیادت کو سر اور دل جوڑنے ہونگے، جس طرح قیام پاکستان کے وقت ہمارے باپ دادا ایک قوم کی صورت میں سرگرم تھے، اسی طرح ہمیں استحکام پاکستان کیلئے مختلف طبقات کو اپنا اپنا کلیدی جبکہ سیاسی قیادت کو اپنا قومی کردار ادا کرنا ہوگا۔