0

جہلم ڈیڑھ ماہ گزرجانے کے باوجود ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔ مقتول کی بیٹیاں سراپا احتجاج

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم تھانہ چوٹالہ کے علاقہ بدر کے رہائشی کو نامعلوم افراد نے 40 روز قبل قتل کر دیا۔ ڈیڑھ ماہ گزرجانے کے باوجود ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔ مقتول کی بیٹیاں سراپا احتجاج، ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق تھانہ چوٹالہ کے علاقہ نکی داخلی ڈھوک بدر کے رہائشی محمد سرور ولد محمد سردار نے تھانہ چوٹالہ میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ میرا بھائی ظفر اقبال بمعہ 18 سمبر 2023 بوقت تقریبا 10 بجکر 20 منٹ پر گھر میں سویا ہوا تھا کہ فائر ہونے کی آواز اور رونے کی آواز یں سن کر باہر نکلیں میری بھتیجی مسماۃ رخسانہ دختر ظفر اقبال نے بتایا کہ میں معہ اہل و عیال گھر پر موجود تھی کہ والد صاحب نے کمرے میں پڑی ہوئی اپنی لائسنسی بندوق 12 بور اٹھائی اور بوقت تقریباً 10 بجکر 20 منٹ پر رات گھر سے باہر نکلے،تھوڑی دیر بعد 2 فائر ہوئے جو دیکھا تو والد صاحب کی نعش خون میں لت پت گلی میں پڑی تھی اور دائیں طرف بندوق پڑی تھی مجھے قوی شبہ ہے کہ میرے بھائی ظفر اقبال کو مسمی ارسلان ولد محبوب حسین قوم اعوان ساکن دیہہ نے فائر کر کے ناحق قتل کر دیا ہے ارسلان نے میرے کزن محمد عارف کو آج کچہری جہلم میں دھمکی دی تھی کہ میں آپ کو اور ظفر اقبال کو قتل کر دوں گا۔ وجہ عناد یہ ہے کہ میرے کزن محمد عارف کی بیٹی مریم بی کو ارسلان نے اغواء کیا تھا میں اور ظفر اقبال نے بچی کو بازیاب کروا کر واپس کروائی تھی جس کے رنج کی بنا ء پر محمد ارسلان نے میرے بھائی کو ناحق قتل کر کے سخت زیادتی کی ہے۔جس پر پولیس نے نامزد ملزم محمد ارسلان کو حراست میں لیکر تفتیش کی لیکن ملزم بے گناہ ثابت ہوا، جس پر پولیس نے مبینہ ملزم محمد ارسلان کو مقدمے سے فارغ کردیا، مدعی مقدمہ اور مقتول کے لواحقین نے گزشتہ روزاحتجاج کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب، آرپی او راولپنڈی،ڈی پی او جہلم سے مطالبہ کیاہے کہ تھانہ چوٹالہ کے تفتیشی افسر ساجد بٹ کو ظفر اقبال کے قاتل گرفتار کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔