0

جہلم مہنگائی کا طوفان، بازاروں میں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑنے لگیں

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم مہنگائی کا طوفان، بازاروں میں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑنے لگیں کاروبار نہ ہونے کے برابر مہنگی بجلی سے تاجر اور صارف دونوں پریشان بجلی،گیس پٹرول سمیت اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں مستقل طور پر ریلیف دیا جائے۔ عوامی مطالبہ۔ بجلی گیس پٹرولیم مصنوعات سمیت آٹاچینی گھی کی روز بروز بڑھتی قیمتوں اور آسمان کو چھوتی مہنگائی کے باعث بازاروں میں کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ مہنگائی کا جِن دن بدن بے قابو ہوتا جا رہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ بھی کاروباری طبقے کے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے، شہر کی مارکیٹوں اور بازاروں میں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تاجر وں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف عوام کو مستقل بنیادوں پر ریلیف دینے کا اعلان کریں۔ چیئرمین جہلم پریس کلب مہر محمد الیاس نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی بلز ادا کرنا محال ہوگیا ہے، تاجر حضرات دوہری مصیبت میں مبتلا ہیں، گھر اور دکانوں کے بجلی،گیس ٹیلی فونز کے بل ادا کرنے کے لئے رقم میسر نہیں۔ادھر غلہ منڈی کے دکانداروں کا کہنا تھا کہ پہلے ہی ہر چیز مہنگی ہونے کی وجہ سے کاروبارتباہ ہو چکے ہیں، کرائے کی دکانیں اور ملازمین کے اخراجات نکالنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہو چکا ہے،اوپر سے بجلی،گیس کے بلوں نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس واپس لیں اور بجلی، پٹرولیم مصنوعات سمیت اشیاء خوردونوش کی قیمتیں 2022 کے مطابق مقرر کریں تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے بچوں کو 2 وقت کا کھانا مہیا کر سکیں۔