جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر محمود شاہ)جہلم سریا، سیمنٹ اینٹیں ودیگر تعمیراتی میٹریل مہنگا ہونے سے دیہاڑی دار طبقہ کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور۔ کئی کئی دنوں بعد کام ملتا ہے وہ بھی چند روز بعد بند ہونے سے ہفتوں فارغ بیٹھنا پڑتا ہے مزدوروں کی دہائی۔ تفصیلات کے مطابق محنت کشوں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب سے پی ڈی ایم کی حکومت برسر اقتدار آئی ہے۔ مہنگائی کی لہر سمیت تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ جس کی وجہ سے تعمیراتی کام بالکل ٹھپ ہو چکے ہیں۔ جس کے باعث دیہاڑی دار طبقہ بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ اس حوالے سے دیہاڑی دار طبقہ کا کہنا ہے کہ مہنگائی کیوجہ سے ہمارے مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہو چکا ہے۔ پہلے کام آسانی سے مل جاتے تھے لیکن اس جان لیوا مہنگائی جس میں میٹریل کی قیمتیں بالخصوص سریا سیمنٹ اینٹیں،آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں مقامی سطح پر تعمیراتی کام تقر یباً ختم ہو چکے ہیں اگر کام مل بھی جائے تو چند دن بعد تعمیراتی میٹریل مہنگا ہونے مالکان کام بند کر دیتے ہیں، جس سے مزدور طبقہ کو مزدوری نہ ملنے کے باعث بجلی کے بلوں کھانے پینے کی اشیاء اور بچوں کی تعلیم کے اخراجات اور مہنگی ادویات کے خریدنے سے قاصر ہو چکے ہیں جس سے مزدور افراد پر یشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں اور اپنے گھر یلو حالات بالخصوص اپنے بچوں کے بارے خاصے پریشان ہیں محنت کشوں نے وزیر اعظم پاکستان نگران وزیر اعلی پنجاب،چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ غریب سفید پوش دیہاڑی دار طبقہ اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی مہیا کر سکے۔
0