جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم ضلع بھر سے کسی بھی انسانی ایجنٹ کو گرفتار نہ کیا جا سکا، یونان سمیت یورپی ممالک کے سہانے سپنے دکھا کر نوجوانوں کو ورغلانے کا سلسلہ آج بھی جاری۔ شہریوں کا ڈی جی ایف آئی اے سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق یونان کشتی حادثہ، اپنے بہتر مستقبل اور سہانے خواب لیکر روزگار کے لیے یورپ جانے والے موت کی وادی میں چلے گئے،مرنے والوں میں بیشتر افراد اپنے گھروں کے واحد کفیل تھے جو انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کو اپنی جمع پونجی لوٹانے کے بعد یورپ جا رہے تھے تا کہ اپنے ماں باپ اور بیوی بچوں کی بہتر انداز میں کفالت کر سکیں لیکن اپنے گھروں کے چشم و چراغ اور سہانے خواب لیکر یورپ جانے والے افراد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اپنے ماں باپ، بیوی بچوں اور عزیز و اقارب کوتنہا چھوڑ کر دنیا فانی سے رخصت ہو گئے۔ ایف آئی اے حکام نے اس بڑے سانحہ پر ملک بھر میں انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں انسانی سمگلروں کے سب ایجنٹوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی قانونی کارروائیاں شروع کی جاچکی ہیں۔ ایجنٹوں کی گرفتاریوں کے لیے خصوصی چھاپہ مارٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے اور اس حوالے سے بدنام زمانہ انتہائی مطلوب اور ریڈ بک میں شامل انسانی سمگلروں اور ایجنٹوں کے کوائف اور ان کے متعلق مکمل معلومات بھی جمع کی جارہی ہیں تا کہ ان کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکے اور دوسری جانب انسانی اسمگلروں کی از سرنو فہرستوں کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ جہلم،لاہور، گجرات، گوجرانوالہ کھاریاں، منڈی بہاؤالدین، ڈسکہ، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے ایف آئی اے کے تمام تفتیشی افسروں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے کہ وہ اس حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر اپنی رپورٹس ارسال کرنے کے پابند ہوں گے۔
