دینہ (رضوان سیٹھی سے) جتنے مسائل ہیں ان سے نکلنے کے لیے بہت بڑا حصہ نظام تعلیم کا ہے،نظام تعلیم پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے،ہماری آنے والی نسلوں کی تربیت نظام تعلیم کے ساتھ وابستہ ہے،ہم وقتی اور جذباتی کیفیت کے ساتھ چلتے ہیں لمحہ لمحہ بندہ امتحان میں ہے،درست سمت کی طرف چلنا صبح شام ایک مسلسل عمل ہے،قوموں کے لیے اصول وضوابط کی ضرورت ہے ہوتی ہے اور آپ ﷺ نے پوری انسانیت کے لیے درد محسوس کیا جو گ آپ ﷺ سے اختلاف رکھتے انہوں نے بھی کبھی آپ ﷺ کی بات اور عمل پر کبھی انگلی نہیں اُٹھائی،آپ ﷺ نے ایسا مربوط نظام دیا کہ آنے والے زمانوں نے اس کی شہادت دی کہ کتنا درست نظام ہے،ہماری تنزلی کا سبب وہ اصول و ضوابط چھوڑ دئیے جو ہمارے عروج کا سبب تھے،امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جب بھی انسان اپنی پسند کا نظام لے کر آیا وہاں ظلم اور زیادتی ہی ہوئی کیونکہ کسی ایک کی پسند دوسرے کی نا پسند ہو سکتی ہے،کہیں کسی ایک کا فائدہ دوسرے کے نقصان کا سبب بن سکتا ہے، انسانیت میں اللہ کے حکم کے بغیر تقویت نہیں آسکتی،اللہ کریم کی پسند عین عدل ہے جو انسان کے تمام فطری تقاضے پورے فرماتی ہے،احساس ذمہ داری کی اشد ضرور ت ہے،جو ہمارے ذمہ ہے ہم اسے چھوڑ دیتے ہیں سب سے پہلے خود اپنے سے شروع کریں جو آپ کی ذمہ داری ہے اسے پورا کریں پھر اپنی فیملی کو ترغیب دیں کہ بحیثیت قوم اور امت اپنی ذمہ داری ادا کریں اس کے بعد مخلوق سے بات کریں گے تو سنی بھی جائے گی،بحث سے نکل کر عملی اقدام کی ضرورت ہے،اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں،آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
0