جہلم (جرار حسین میر سے)منگلا روڈ پر ہر وقت ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا اس کی سب سے بڑی وجہ عرصہ دراز سے رشوت خور راجہ اشفاق اور سب انسپکٹر نعمان محکمے سے ساز باز کر کے تحصیل دینہ مالک بن بیٹھے منگلا روڈ جو کہ ہیوی ٹریفک کے لیے بند تھی اس پر منگلا روڈ پر موجود دکانداروں سے بھاری نذرانے وصول کر کے لوڈنگ ان لوڈنگ کرانے لگے جس کی وجہ سے منگلا روڈ ہر وقت ٹریفک جام نظر اتی ہے کئیی دفعہ نشاندہی کے باوجود لیڈیز ٹریفک پولیس کو تعینات کیا گیا مگر ان کو بھی اپنی خوشگپیوں میں شامل کر لیا جبکہ ہر وقت مین چوک میں اپنی محفل لگائے مصروف نظر اتے ہیں۔ منگلا روڈ پر چند مخصوص بڑی دکانوں پر اکثر بے شمار گاڑیاں پارک ہوئی نظر اتی ہیں جو ٹریفک کی روانی کو شدید متاثر کرتی ہے اس سہولت کے پیش نظر ان سے بھی فکس منتھلیاں چارج کی جاتی ہے اس منگلا روڈ پر تحصیل دینہ کے 50 سے 60 گاؤں اور میرپور ازاد کشمیر کہ لوگ شاپنگ کے لیے اتے ہیں ان کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کسی وقت اگر کسی حادثے کی صورت میں کسی ایمبولنس کار کو منگلا روڈ سے گزرنا پڑ جائے توٹریفک اس قدر جام ہوتی ہے کہ مریض کی موت یقینی ہے سیاسی سماجی مزہبی اور شہری حلقوں نے اعلی حکام ڈیپٹی کمشنر جہلم اور ڈی پی او جہلم سے اس صورتحال پر ایکشن لینے اور ان دونوں تاحیات تعینات ٹریفک پولیس اہلکاروں سے جان چھڑانے کا مطالبہ کیا ہے اور کسی ذمہ دار ٹریفک پولیس افیسر کو نئے عملے سمیت تعینات کرنے کی درخواست کی ہے
0