دینہ(رپورٹ:سہیل انجم قریشی سے) دینہ کو تحصیل کا درجہ تو دیا گیا لیکن سہولیات سے محروم رکھا گیا جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، تجاوزات کی بھر مار، پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹروں کی کمی اور میڈیسن کی عدم دستیابی نے شہریوں کی ذندگی اجیرن بنا دی۔تفصیلات کے مطابق تحصیل دینہ کو بیس سال سے زائد عرصہ ہو چکا تحصیل کا درجہ حاصل کیے ہوئے لیکن سہولیات کا فقدان جوں کا توں ہے دینہ کو تحصیل کاغذوں میں بنا دیا گیا لیکن اس کو آج تک کوئی بھی حکومت یا حکومتی نمائندہ عملی جامعہ نہ پہنا سکا دینہ کو تحصیل بننے کے بعدچار بار حکومتیں تبدیل ہوئی لیکن اس کے باوجود دو لاکھ کی آبادی پر مشتمل تحصیل ایک پرائمری ہیلتھ سنٹر کے سہارے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے پرائمری ہیلتھ سنٹر میں طبی سہولیات کا فقدان ،ڈاکٹرز کی کمی ،اور میڈیسن کی عدم دستیابی ،مریضوں کو جہلم منتقل کرنا معمول ہے مریضوں کو بہت حد تک بخار، نزلہ،زکام تک طبی سہولیات میسر جن کے لیے دو گولیوں سے زائد ادویات دینا جرم تصور کیا جاتا ہے تحصیل دینہ کی اپنے دفاتر شہر سے ایک کلو میٹر دور جہاں سائلین کی رسائی نا ممکن ہی نہیں ایک جان جوکھوں میں ڈالنے کے مترادف ہے اور اگر سائل چلا بھی جائے تو متعلقہ آفیسر یا عملہ دفاتر میں موجود ہی نہیں ہوتا جس سے سائلین مایوس ہو کر واپس لوٹ آتے ہیں دینہ پنجاب کی واحد تحصیل ہے جس کے پاس اپنی کچہری اپنا عدالتی نظام میسر نہیں سائلین کو ان مسائل کے حوالے سے جہلم جانا پڑتا ہے
شہر کی صفائی کو لے لیں یا تجاوزات کو شہر ایک مسائلستان کی بستی لگتا ہے پنجاب کی تمام تحصیلوں کو سوئی گیس کی سہولت میسر ہے یہ واحد تحصیل ہے جس کو حکومتی نمائندوں نے گیس نہ دینے کی قسم اٹھا رکھی ہے عوام مہنگے داموں سلنڈر اور لکڑیوں پر گزر بسر کرنے پر مجبور ہے تحصیل میں ایک ہی مین شاہراہ ہے منگلا روڈ جس پر ہر وقت ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہےتحصیل میں واٹر سپلائی کا نظام تو موجود ہے لیکن پانی پینے کے قابل نہیں ہے زنگ آلود پائپ لائینیں جو کہ گندے نالوں سے گزر کر لوگوں کے گھروں تک پانی پہنچاتی ہیں بچوں کے کھیلنے کے لیے پارک کی سہولت میسر نہیں ایک چھوٹا سا باغیچہ جس کو پارک کا نام دیا گیا ہے جس میں بھی آئے روز بچوں کی وجہ سے والدین لڑ رہے ہوتے ہیں بچوں کے کھیلنے کے لیے میدان کی کمی کی وجہ سے نوجوان نسل نشہ اور غیر نصابی سرگرمیوں میں مشغول ہونے لگی ہے ترقیاتی فنڈز بد قسمتی سے کاغذوں کی حد تک تو منظوری ہوتی ہے لیکن تحصیل دینہ کے آج سے بیس سال پہلے سے بھی ابتر حالات ہیں شہریوں نے اعلی حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحصیل دینہ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے جو مسائل ہیں ان کو جلد از جلد حل کیا جائے۔
0