0

تمام عبادات کی قبولیت کا دارومدار خلوص فی النیت پرہے۔امیر عبدالقدیر اعوان

جہلم (جرار حسین میر سے)شعبہ تصوف کی ساری محنت قلوب کی اصلاح پر ہے اورخلوص کا گھر قلب ہے۔
صوفیا کرام سالک کی تربیت اس طرح کرتے ہیں کہ اس کے باطن کی آنکھ کو بصیرت عطا ہو جاتی ہے اور وہ نہ دیکھتے ہوئے بھی صراط مستقیم پر چلنا شروع ہو جاتا ہے۔دنیا کا اندھا پن ظاہر ی آنکھوں میں بینائی کا نہ ہونا ہے یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہے جتنا کسی کی بصیرت کا چلے جانا ہے امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے جو اصول اور ضابطے دئیے ہیں ان پر عمل نہ کرنے سے بندہ ہر غلط کام میں دھنستا چلا جاتا ہے۔حلال و حرام کی تمیز کیے بغیر دولت اکٹھی کرتا چلاجاتا ہے۔ایمان کا جائزہ لیتے رہیں اور اسباب کو ضرور اختیار کریں لیکن اسباب کو کل نہ جانا جائے آج ہم جد ت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں جدید ٹیکنالوجی اپنے عروج پر ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کہیں اس جدت نے ہمیں دین اسلام سے دور تو نہیں کر دیا۔نیک عمل بھی دل پر اثر انداز ہوتا ہے اور گناہ بھی دل کو متاثر کرتا ہے جب دل مسلسل گناہ کرنے سے سیاہ ہو جاتا ہے پھر توبہ کی توفیق بھی سلب ہو جاتی ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔ یاد رہے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں چالیس روزہ سالانہ اجتماع جاری ہے جس کا اختتام بیان و اجتماعی دعا بروز اتوار دن گیار ہ بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی فرمائیں گے۔تمام خاص و عام کو دعوت عام ہے اس با برکت اجتماع میں شرکت کر کے اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے۔