اسلام آباد( اے بی این نیوز) سابق سفیر عبدالباسط نے اے بی این کے پروگرام “ڈیسائفر” میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ امریکی سینیٹ میں ہونے والی سماعت کا حوالہ دیا، جس میں سینیٹر مارکو روبیو نے بھارت کے لیے نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ “بھارت اس صدی میں امریکہ کے لیے سب سے اہم تعلقات ہے”۔ اس بیان کے بعد بھارت میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، اور تجزیہ کاروں نے اسے امریکہ-بھارت تعلقات میں گرمجوشی کی علامت قرار دیا۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں سوال اٹھایا گیا کہ کیا پاکستان اور امریکہ اسٹریٹجک پارٹنر بن سکتے ہیں؟ عبدالباسط نے اس پر محتاط تجزیہ پیش کیا، اور کہا کہ امریکہ کو بھارت کی بجائے پاکستان پر اعتماد کرنا چاہیے، مگر موجودہ حالات میں یہ ممکن نظر نہیں آتا۔
سابق سفیر نے کہا کہ نیپال میں عبوری وزیر اعظم سشلی کارکی کی حلف برداری کی تقریب کو سادگی کی مثال قرار دیا، اور کہا کہ پاکستان کو بھی ایسی روایات اپنانے کی ضرورت ہے۔
انہوںنےمزید کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے چین کے طویل دورے پر بھی سوال اٹھایا گیا کہ آخر وہ 10 دن وہاں کیا کریں گے؟ عبدالباسط نے اس دورے کو “غیر معمولی” قرار دیا۔
عبدالباسط نے کہاکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کے حق میں 142 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ امریکہ اور اسرائیل نے مخالفت کی۔ عبدالباسط نے اسے “علامتی فتح” قرار دیا، اور کہا کہ 22 دسمبر کو مزید ممالک فلسطین کو ریاست تسلیم کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:منی لانڈرنگ اسکینڈل !ملک ریاض اور علی ریاض کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی
The post بھارت اس صدی میں امریکہ کا سب سے اہم اتحادی!مارکو روبیو کے بیان نے نئی بحث چھیڑ دی، عبدالباسط appeared first on ABN News.