دینہ( سہیل انجم قریشی سے) ضلعی انتظامیہ دینہ کی عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام نظر آرہی ہے حکومت پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کر دی ہے اس کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے کرایے کم نہ کیے آر ٹی اے سیکرٹری جہلم اور ضلعی انتظامیہ کی آشرباد سے ٹرانسپورٹرز کرایہ نامہ آویزاں تک نہیں کرتے اور ذاہد کرایہ وصول کر رہے ہیں شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق تحصیل دینہ مسائل کے حوالے سے پنجاب بھر میں نمبر ون پر ہے ریٹ لسٹ پر عمل درآمد نہیں کروایا جا رہا دکاندار من مارضی کے ریٹ وصول کر رہے ہیں ڈپٹی کمشنر جہلم آئے روز منافع خوروں کے خلاف صرف میٹنگ ہی کرتی ہوئی نظر آتی ہیں جو کہ صرف اور صرف فوٹو سیشن تک ہی محدود ہے کوئی عملی تیر ابھی تک نہیں چلایا گیا دوکاندار بلا خوف عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں تحصیل دینہ واحد تحصیل ہے جہاں آر ٹی اے سیکرٹری کرایہ نامہ تعین نہیں کرتا بلکہ بس اڈے کا منشی کرایہ نامہ تعین کرتا ہے دینہ تا جہلم کا فاصلہ17 کلومیٹر ہے دینہ تا منارا کا فاصلہ ساڈھے پانچ کلومیٹر ہے پیٹرول کم ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹرز پرانا کرایہ وصول کرتے ہیں حالانکہ جہلم تا دینہ کا کرایہ زیادہ سے زیادہ 60 روپے ہونا چاہیے دینہ تا منارا کا کرایہ 40 روپے ہونا چاہیے ایسا کون کروائے گا آر ٹی اے سیکرٹری نے آج تک کرایہ نامہ چیک کرنے کی زحمت تک نہیں کی ڈپٹی کمشنر جہلم کے نوٹس میں بھی بار بار لایا گیا لیکن کوئی عمل درآمد نہ ہوا آر ٹی اے سیکرٹری کو ٹرانسپورٹرز کے مفاد عزیز ہیں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے ان حالات میں عوام کی اکثریت نے وزیراعلی پنجاب سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دینہ کی طرف بھی توجہ دی جائے اور دکانداروں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کا بھی قبلہ درست کیا جائےتاکہ غریب عوام بھی سوکھ کا سانس لے سکے۔
0