تحصیل دینہ میں ہر گلی ہر محلے ہر سڑک پر چلتے پھرتےبم نما گھریلو اور کمرشل سلینڈر کاکاروبارکوئی سیفٹی میئرمنٹ نہیں کوئی فائرپیکٹ کا انتظام نہیں
محکمہ سول ڈیفنس خاموش تماشائی کی طرح تماشہ دیکھ رہا ہےضلع جہلم میں ایسے بے شمار واقعات ہو چکے ہیں لیکن بڑے نقصانات کے بعد محکمہ ہائی الرٹ ہو جاتے ہیںاعلی حکام نوٹس لیں ،
(رپورٹ:جرار حسین میر)تحصیل دینہ میں ہر گلی ہر محلے ہر سڑک پر چلتے پھرتےبم نما گھریلو اور کمرشل سلینڈر کاکاروبارچل رہا ہے کوئی سیفٹی میئرمنٹ نہیں کوئی فائرپیکٹ کا انتظام نہیں محکمہ سول ڈیفنس خاموش تماشائی کی طرح تماشہ دیکھ رہا ہےضلع جہلم میں ایسے بے شمار واقعات ہو چکے ہیں جن میں قیمتی جانیں بلڈنگ کے نقصانات ہو چکے ہیں لیکن اتنے بڑے نقصانات کے باوجود کوئی موثر حکمت عملی نہیں اپنائی گئی ہے نہ ہی کوئی قانونی بات نافذ العمل ہوئی ہے صرف اتنا کہ حادثات کے بعد محکمہ ہائی الرٹ ہو جاتے ہیں اعلی حکام نوٹس لیں گھریلو سلینڈر کی کم ہوتی قیمتوں کے ثمرات بھی عوام تک نہیں پہنچتے صرف اعلان اور نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہیں اور کسی ایجنسی پر بھی ریٹ چیکنگ کے لیے ٹیمیں نہیں اتیں اور لوکل گلی محلے کی دکانوں پر تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ کوئی چیکنگ کے لیے جائے کے حوالے سے گزشتہ کہیں دنوں سے خبریں میڈیا پر گردش کر رہی ہیں مگر کوئی بھی سرکاری محکمہ حرکت میں نظر نہیں ایا بطور صحافی جب حقائق جاننے کی کوشش کی تو ہوش ربا انکشافات سامنے آئے جن کے سامنے قمیتوں کا مسئلہ کوئی مسئلہ لگتا ہی نہیں
پیسے کی ہوس نے ان دکانداروں کو اس قدر اندھا کر دیا ہے کہ ان کے سامنے انسانی زندگیوں کی کوئی اہمیت ہی نہیں رہی، زنگ آلود بوسیدہ لوہا جگہ جگہ ڈینٹ پڑے ہوئے انتہائی غیر معیاری سیلنڈروں میں چھوٹے چھوٹے پلانٹوں سے کم وزن کی فلنگ کروا کر شہریوں کی جیبوں پ ڈاکہ تو ڈالا ہی جا رہا ہے اسی کے ساتھ شہری اپنی جیب سے پیسے دے کر انتہائی گھٹیا معیار کے بم نما سلینڈر اپنے گھروں میں لے جانے پر مجبور ہیں
ہماری رپورٹ کے مطابق دینہ میں کوئی بھی ایسی ایجنسی نہیں جو سرکاری معیار اور وزن کے مطابق عوام کو سیلنڈر دے رہے ہوں اس لیے عوامی مفاد میں اعلی حکام ڈپٹی کمشنر جہلم
اسسٹنٹ کمشنر دینہ بھرپور کاروائی کریں اور عوام کو تحفظ فراہم کریں گیس کی قیمتوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ وزن، گیس اور سیلنڈروں کے معیار کو بھی سختی سے جانچے کیونکہ دو چار سو کسی نے زیادہ وصول کر بھی لیے تو قابل برداشت ہیں لیکن یہ غیر معیارہ لوہے سے بنے بوسیدہ بم نما سلینڈر کسی بھی وقت انسانی جانوں کے ضیاں کا باعث بن سکتے ہے اور ان بموں سے نہ صرف گھریلو صارفین کی زندگیوں کو خطرہ ہے بلکہ شہر کے بیچوں بیچ ان بموں کی دکانیں کھول کر بیٹھنے والوں نے شہریوں کی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگا رکھا ہے واضح رہے کہ تقریباً کچھ عرصہ پہلے انھیں سیلنڈروں کے باعث جہلم میں ایک بڑا حادثہ واقع ہو چکا ہے اس لیے وقت سے پہلے ہی کسی بڑے حادثے کے رونما ہونے سے پہلے ان تمام چھوٹی بڑی دکانوں کو قانونی طریقے سے کام کرنے کا پابند کیا جائے اور ان کے باقاعدہ لائسنس بنائے جائیں جس سے جہلم کے ریوینیو میں بھی اضافہ ہوگا بالخصوص ہر تندور پر جہاں لکڑی جلائی جاتی ہے وہاں سات سلنڈر کا استعمال بھی ہوتا ہے جو کہ نہایت ہی خطرناک ہے اس پر بھی نظر ثانی کی جائے
0