0

آر ٹی اے جہلم فرض کی ادائیگی ادا کرنے سے قاصر کیوں ہیں

دینہ(سہیل انجم قریشی سے) آر ٹی اے جہلم فرض کی ادائیگی ادا کرنے سے قاصر کیوں ہیں ؟ان کی عدم دلچسپی کی بناء پر عوام بری طرح متاثر ہو رہی ہے ڈپٹی کمشنر جہلم مفاد عوام ازخود نوٹس لے کر آر ٹی اے جہلم کا قبلہ درست کروائیں شہریوں کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق دینہ سے ڈومیلی روٹ پر چلنے والی بسوں اور کوسٹر کے مالکان کی من مانیاں عروج پر دینہ سے ڈومیلی کاکرایہ شیڈول سے ڈبل کرایہ وصول کرنا شروع کر دیا دینہ سے ڈومیلی کا کرایہ 180 روپےوصول کیا جاتا ہے پانچ سال کی بچی کا کرایہ بھی 180 روپے وصول کیا جاتا اور ظلم کی انتہا بچی کو سیٹ بھی نہی دی جاتی اور لوڈنگ کی جاتی اور سیٹوں کے درمیان بھی سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح سوار کیا جاتا ہے کرایہ نامہ بھی آویزاں نہ کیا جاتا ہے اور اگر استفسار کیا جاہے تو گالی گلوچ اور لڑائی جھگڑا پر اتر آتے ہیں اسی طرح دینہ سے بڑا گواہ اور پدھری کا کرایہ بھی شیڈول سے ڈبل وصول کیا جاتا ہے اور کوسٹر اور بسوں میں مصنوعی سیٹیں بنا کر اس پر بھی سواریوں کو بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور ڈرائیور کی سیٹ کے پیچھےمصنوعی سیٹ بنا کر اس پرپانچ سواریاں اور کو سٹر کی فرنٹ پر بھی دو اور تین سواریاں بیٹھنےپر مجبور کیا جاتا ہے اس پر چلنے والی کوسٹر اور گاڑیوں کا روٹ پرمٹ لائسنس کرایہ نامہ اور بیج ڈرائیور کنڈیکٹر کے پاس نہ ہے اسی طرح کا واقعہ گزشتہ روز کوسٹر جو کہ دینہ سے ڈومیلی4 بجکر 20 منٹ پر دینہ بس سٹینڈ سےجانے والی کوسٹر نے اور لوڈنگ شیڈول سے ڈبل کرایہ وصول کرنے اور پانچ سال کی بچی سے بھی دینہ سے ڈومیلی کا کرایہ 180 روپے وصول کر کے سیٹ نہ دینے پر استفسار کیا گیا تو ڈرائیور کنڈیکٹرنے کہا ہم روزانہ سواریوں سے ایسا ہی سلوک کرتے ہیں ہمیں کوئی بھی نہیں پوچھنے والا انتظامیہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے آر ٹی سیکرٹری نے دینہ سے ڈومیلی بڑاگوہ گتر کوہالی جنڈالہ لہڑی نگیال بنگیال دینہ سے منگلہ دینہ سے جہلم روٹ پر چلنےوالی ویگنوں اور بسوں کے پاس نہ تو آر ٹی سیکرٹری کا منظور شدہ کرایہ نامہ نہ ہے اور نہ آویزاں نہ کیا جاتا ہے عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سے اس روٹ پر چلنے والی کوسٹر ویگن اور بسوں کے مالکان ڈرائیور کنڈیکٹر کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اور آر ٹی سیکرٹری کا کرایہ نامہ اور اور لوڈنگ کی چیکنگ نہ کرنے پر بھی سوالیہ نشان ہے اس کی انکوائری کر کے ذمہ داران افسران کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام کو سہولت فراہم کی جائے جو کہ قرین انصاف ہے۔