دینہ (رضوان سیٹھی سے) دنیا کی زندگی کو دینی اصولوں کے تحت لایا جائے تو زندگی آسان ہو جاتی ہے،نکاح اور طلاق کی انسانی معاشرے میں بہت زیادہ اہمیت ہے، دوافراد،دو خاندان بلکہ معاشرے پراس کے اثرات پڑتے ہیں نکاح بھی اللہ کے نام پر اختیار کیا جائے اور اللہ کریم کی حدودو قیود کے مطابق زندگی گزاری جائے تبھی کامیاب زندگی بسر ہو گی، امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں اور بیوی دونوں کی حیثیت اللہ کریم نے مقرر فرمائی ہے اور وہ حیثیت احکامات دین پر عمل کرنے سے حاصل ہوتی ہے،دینی احکامات پر عمل کیا جائے تو ہر کوئی اپنے مقام پر رہتا ہے،نکاح اور طلاق کے معاملات میں ہم نے اپنی طرف سے اس میں بہت کچھ داخل کر لیا ہے جس سے میاں بیوی اور خاندانوں میں تلخیاں پیدا ہوتی ہیں،جہاں ہر کوئی اپنے حق کی بات کرتا ہے وہاں اس کے ذمہ فرائض بھی ہیں،جب ہم اللہ کے حکم سے نکل کر کسی با ت کا حل تلاش کرتے ہیں وہاں پھر ہم ٹھوکر کھاتے ہیں،ہم گلے کرتے ہیں شکوے کرتے ہیں لیکن اپنے بداعمال نہیں چھوڑ رہے،جب ہم بے عملی اختیار کریں گے تو اصلاح کیسے ہوگی اور اگر اصلاح نہیں ہوگی تو سکھ کیسے نصیب ہو گا،انہوں نے مزید کہا کہ میاں بیوی کا رشتہ معاونت کا ہے جب وہ ایک دوسرے کے معاون ہوں گے تو اس کے اثرات اولاد پر بھی پڑیں گے اولاد بھی صالح ہو گی،اور نیک اولاد بہترین صدقہ جاریہ ہے،بستر مرگ پر رونا رونے سے بہتر ہے کہ آج عمل کا وقت آج عبادات کے قابل ہیں آج ہم کیوں بھاگ رہے ہیں کیوں نیکی اختیار نہیں کر رہے،رشتوں کے اصول اللہ کریم نے عطا فرمائے ہیں نبی کریم ﷺ نے راہنمائی فرمائی ہے اس کے مطابق زندگی بسر کریں تو دنیا بھی آسان ہوگی اور آخرت کی تعمیر بھی ہوتی جائے گی،اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں،آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
0