0

پنڈ دادن خان کا مغربی سرحدی گاؤں کندوال مون سون کی بارشوں کی وجہ سے برساتی پہاڑی نالے نیلا واھن کی زد میں آ گیا

پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )
پنڈ دادن خان کا مغربی سرحدی گاؤں کندوال مون سون کی بارشوں کی وجہ سے برساتی پہاڑی نالے نیلا واھن کی زد میں اگیا ھے عوام عدم تحفظ کا شکار ہو گئے تیز رفتار پہاڑی پانی نے کٹاؤ شروع کر دیا ابادی سے صرف چند فٹ کا فاصلہ رہ گیا سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا ڈیڑھ کروڑ کا منصوبہ ناکام ہو گیا حفاظتی بند تعمیر کیے گئے اور نہ حفاظتی دیوار تعمیر کی گئی ٹھیکے دار کام ادھورا چھوڑ کر غائب ہو گیا لنک روڈ بھی مکمل نہ ہو سکی جب کہ کندوال گاؤں کے اندر نکاسی اب کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہو چکا ہے عوام انتظامیہ کو بار بار اگاہ کر چکے ہیں لیکن کوئی اثر نہیں ہوا گاؤں کے مغربی حصہ میں 29 کنال زمین پر مشتمل گندا جو ہڑ موجود ہے اور یہ 29 کنال رقبہ محکمہ تعلیم جہلم کے نام ہے اس تالاب کے ارد گرد لوگوں نے اونچے مٹی کے بند باندھ دیے ہیں پانی کی نکاسی نہیں ہو رہی گزشتہ بارش میں پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے بند ٹوٹ گیا اور سارا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا تا حال بھی پانی لوگوں کے صحنوں اور گلیوں میں موجود ہے سابق چیئرمین یونین کونسل کندوال ملک امجد ا عجاز جھاٹلہ اور سماجی شخصیت عبدالحفیظ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پنجاب اور ضلع حکومت جہلم اس مسئلے کا حل نکالیں تاکہ پانی غریب لوگوں کے مکانوں کو نقصان نہ پہنچائے تا ہم دو سال قبل پہاڑی برساتی نالے نیلا واھن نے کندوال میں تباہی مچا دی تھی نالے کے کٹاؤ کی وجہ سے لنک روڈ کا ایک حصہ مکمل طور پر کٹاؤ کی زد میں اگیا متعدد مکانات نالے میں بہہ گئے تھے زیر تعمیر مسجد اور مدرسہ بھی کٹاؤ کی زد میں اگئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے لنک روڈ کی نئے سرے سے تعمیر شروع کروائی لیکن ٹھیکے دار سڑک کا کام ادھورا چھوڑ کر غائب ہو گیا ہے جب کہ حفاظتی دیوار اور حفاظتی پشتے بھی تعمیر نہیں کیے
حالیہ مون سون کی بارشوں سے برساتی نالے نے دوبارہ کٹاؤ شروع کر دیا ہے اب اگر حکومت پنجاب ضلع جہلم اور پنڈ دادن خان انتظامیہ نے بروقت اقدام نہ اٹھائے تو 16 ہزار سے زائد ابادی کے گاؤں کندوال کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو جائیں گی حلقہ کے سیاستدان اور انتظامیہ مکمل طور پر لا تعلق ہو چکے ہیں وزیراعلی پنجاب کندوال کا وزٹ کریں اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں