جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم ضلع بھر میں رینٹ اے لائسنس پرمیڈیکل سٹور کھولنے کا کاروبار بلندیوں پر پہنچ گیا۔ محکمہ صحت کے حکام کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی۔ محکمہ صحت کے حکام ذمہ داران کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائیں،شہری تنظیموں کے عمائدین کا ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی سے نوٹس لینے کامطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں در جنوں میڈیکل اسٹورز پرنان کوالیفائیڈ افراد کی موجودگی پائی جاتی ہے جبکہ میڈیکل سٹورز پرنان کوالیفائید مڈل پاس افراد کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ جو اودیات کو بخوبی سمجھتا ہو اور ڈاکٹر کے نسخہ کے مطابق ادویات فروخت کرسکتا ہو مگر شہر سمیت ضلع بھر میں ڈرگ انسپکٹر زکی غفلت و عدم توجہی کے باعث کرائے کے لائسنس حاصل کر کے کوالیفائیڈ عملے کی غیر موجودگی میں ادویات کی فروخت کا دھندہ جاری ہے۔ جبکہ قوانین کیمطابق میڈیکل سٹور چلانے کیلئے ہر میڈیکل سٹور میں فارما سسٹ کوالیفائیڈ پرسن کا سٹور پر موجودہونا لازم ہے اور ہر مالک کیلئے اپنا ڈرگ سیلز لائسنس ہونا ضروری ہے۔ مگر ضلع بھر کے اکثر وبیشتر میڈیکل سٹور ز مالکان نے قوائد و ضوابط کو یکسر نظر انداز کررکھا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ مبینہ طور پر محکمہ صحت کے ذمہ داران کی لاپرواہی و چشم پوشی ہے۔ شہر میں معروف اور غیرمعروف میڈیکل سٹورز کے فارمیسی کوالیفائیڈ عملے کے بغیر ہی چلائی جارہی ہیں، اس غیر قانونی عمل میں پرائیویٹ کمیشن ایجنٹس اور محکمہ صحت کا عملہ مبینہ طور پر کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، شہریوں کے مطابق محکمہ صحت کے ذمہ داران مبینہ طور پر میڈیکل سٹورز مالکان کو یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان میڈیکل سٹورز مالکان کے کیخلاف ڈرگ انسپکٹر زکسی قسم کی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لاتے۔ شہری تنظیموں کے عمائدین نے صوبائی وزیر صحت، چیف سیکرٹری، سیکرٹری صحت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں سے کھلواڑ کرنے والے مافیا کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لاکر کالے دھندے کو بند کیاجائے۔
0