جہلم(چوہدری عابد محمود +سید مظہرعباس)جہلم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجودشہر سمیت ضلع بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو۔ ضلعی انتظامیہ تاجروں کی من مانیوں کے آگے بے بس۔ ضلعی انتظامیہ و پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عوامی مسائل کے حل میں یکسر نا کام۔ فوٹو سیشن اور پبلیسٹی کیلئے ضلعی انتظامیہ حرکت میں آتی ہے مگر روزانہ کی بنیاد پر چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام موجود نہیں، دوسری جانب نان بائیوں اور دودھ دہی فروخت کرنے والے دکانداروں نے اشیائے خورد و نوش کے منہ مانگے دام وصول کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کے اعلامیے کو دکانداروں نے ہوا میں اڑا دیا۔ شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں نان کی قیمت 25 روپے جبکہ روٹی کی قیمت 20روپے دیدہ دلیری کے ساتھ وصول کی جارہی ہے۔ اسی طرح دودھ150 سے160 جبکہ دہی180 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے۔ جبکہ ہر تندور پر نان اور روٹی سرکاری نرخ سے مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔ علاقہ مکین سوال کر رہے ہیں کہ آخر پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کس مرض کی دواہیں اور حکومتی رٹ قائم کرنے میں کیوں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور قیمت ایپ پنجاب کے مطابق جاری نرخ نامے پر عمل درآمد کب شروع کیا جائیگا۔ شہری دکانداروں سے اگر سرکاری نرخ نامے بابت باز پرس کریں تو دکاندار ان سے بد تمیزی،لڑائی جھگڑا، گالی گلوچ کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ علاقہ مکینوں نے نگران وزیراعلٰی پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل کروایاجائے تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی ارزاں نرخوں پر مہیا کر سکیں۔
0