پلاسٹک سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے ورلڈ بینک کی طرف سے جارہ کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی قانونی معاہدہ پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے، اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم اقدامات کو جوڑنے کے لیے ایک مکمل لائف سائیکل نقطہ نظر کا مطالبہ کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ استعمال شدہ پلاسٹک کو سڑک کی تعمیر کے لیے خام مال کے طور پر استعمال کرنا ایک ڈاؤن اسٹریم اقدام ہے جبکہ استعمال شدہ پلاسٹک کو ختم کرنے کے لیے اپ اسٹریم اقدامات کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ استعمال شدہ پلاسٹک کا استعمال ایک نئی ٹیکنالوجی کے طور پر سامنے آیا ہے جس میں اس کو ان پٹ خام مال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعدد کمپنیاں دنیا بھر میں اس ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کر رہی ہیں، تاہم انجینئرنگ امور میں کریکنگ جیسے مسائل موجود ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چونکہ سڑک کی تعمیر میں استعمال شدہ پلاسٹک کا استعمال اور دیکھ بھال کے مراحل کے بعد استعمال شدہ پلاسٹک کو ہدف رکھا گیا ہے، اس لیے پلاسٹک کی سڑکوں کو ڈاؤن اسٹریم اقدام سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مصنف نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ سڑک کی تعمیر کے لیے استعمال شدہ پلاسٹک کا استعمال ایک ممکن انتخاب ہوگا جو ماحولیات اور انسانی صحت کو بھی محفوظ رکھتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دنیا بھر میں 132 پلاسٹک روڈ کے منصوبے چل رہے ہیں، جبکہ حال ہی میں پاکستان نے بھی دارالحکومت اسلام آباد میں پہلا پلاسٹک روڈ تعمیر کیا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ 58 فیصد پلاسٹک سڑکوں کے منصوبوں کی پلاننگ ہو گئی ہے یا تو وہ تعمیری مراحل میں ہیں جبکہ 37 فیصد پلاسٹک روڈ تعمیر ہو چکے ہیں جن کو استعمال میں لایا گیا ہے۔
کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے رکن نے ڈان کو بتایا کہ حال ہی میں ایک نجی کمپنی کے تعاون سے ایوب چوک تا مارگلہ ایک کلومیٹر پر مشتمل پلاسٹک روڈ تعمیر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاسٹک سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے معلومات میں اہم کمی کو پورا کرنے کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے۔
عالمی سطح پر پلاسٹک کی بھاری مقدار میں پیداوار کے پیش نظر کاروباری افراد، اختراع کار اور محققین استعمال شدہ پلاسٹک کو استعمال کرنے کے نئے طریقے دریافت کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پلاسٹک سڑکیں ایک ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی ہے۔
ابتدائی مراحل میں اس عمل کو کوالٹی کنٹرول جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے اور اس کے نتیجے میں انڈسٹری کو آپریشنل مسائل اور اس ٹیکنالوجی کو اپنانے میں محتاط رہنا پڑتا ہے۔
علاوہ ازیں پلانٹ پر استعمال شدہ پلاسٹک کو بلیک ٹاپ میں تبدیل کرنے کے لیے جدید اور اضافی آلات کی ضرورت ہوگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ ٹیکنالوجی نسبتاً نئی ہے اور زیادہ تر ممالک کے پاس اس حوالے سے معیاری ہدایات کی کمی ہے اس لیے طویل مدتی نتائج غیر واضح ہیں اور مزید پائلٹ اور تحقیقی منصوبوں کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر اس وقت پلاسٹک سڑکوں کی کارکردگی کے حوالے سے انتہائی بےیقینی پائی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر میں پلاسٹک کا استعمال روڈ کریکنگ ریزسٹنس کو کم کر سکتا ہے۔
علاوہ ازیں ماحولیاتی حالات بشمول سیلابی صورتحال میں پلاسٹک سڑکوں کی طویل مدتی کارکردگی بھی غیر واضح ہے۔
اس یقین کے بغیر یہ یقینی دہانی کرانا مشکل ہوگا کہ عام سڑکوں سے زیادہ پلاسٹک سڑکوں کی دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوگی۔