0

1988 کے گورنمنٹ غضنفر علی خان سکول کے 35 طلبا کا گروپ فوٹو

پنڈ دادن خان( بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )1988 میں گورنمنٹ راجہ غضنفر علی خان ہائی سکول پنڈ دادن خان میں میٹرک کے کلاس فیلوز جو کہ سکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد ملک کے طول و عرض اور بیرون ملک بسلسلہ ملازمت اوروزگار ہجرت کر گئے تھے جنہیں دوبارہ اکٹھا کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے بنائے گئے گروپ کے ذریعے اکٹھا کرتے ہوئے
افضال ثاقب کے ڈیرہ پر پنڈ دادن خان کے مضافاتی گاؤں چوران میں دعوت دی گئی جہاں پر 36 سال پہلے بچھڑنے والے دوست اپس میں ان ملے ملاقات میں انتہائی جذباتی مناظر تھے پرانے دوست ملے تو پرانی یادیں تازہ کیں. کچھ دوست بیرون ملک کینڈا، ابوظہبی اور سعودی عرب سے صرف اس پروگرام میں شرکت کے لئے تشریف لائے. تمام کلاس فیلوز کے لیے یہ ایک تاریخی دن تھا. گورنمنٹ راجہ غضنفر علی خان ہائی سکول پنڈدادن خان کے یہ طالب علم آج دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں. کوئی جج کہ عہدے پر فائض ہے تو کوئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں وکیل کوئی انجنئیر ھے تو کوئی ماہر تعلیم اورکوئی پاک آرمی میں اعلی عہدیدار اورکوئی پولیس میں خدمات سرانجام دے رہا ہے. بڑی تعداد بیرون ملک میں اپنا بزنس اور جاب کر رہے ہیں. 36 سال بعد اکٹھے ہونے والے ان دوستوں میں ہر شعبہ زندگی کے افراد شامل تھے. جمع ہونے والے پرانے دوستوں نے اپنے اساتذہ کو یاد کرنے کیساتھ ساتھ ان دوستوں کو بھی بہت زیادہ مس کیا جو اس دوران یہ دنیا چھوڑ کر اگلے جہاں منتقل ہوگئے.اور ان مرحوم اساتذہ ہیڈ ماسٹر سید عابد نقوی مرحوم، ماسٹر ملک اللہ دتہ اعوان مرحوم ، ملک انار مرحوم و دیگر مرحوم اساتذہ کے لیے دعائے مغفرت کی گئی. تمام کلاس فیلوز نے یہ بھی عہد کیا کہ ہم اپنی مادر علمی گورنمنٹ ہائی سکول پنڈدادن خان کی ترقی اور بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کریں گے. جو کہ ہم پر اس دھرتی کا ایک قرض ہے. مل بیٹھنے والے سب کے پاس 36 سالوں کی باتوں کا خزانہ تھا لیکن دن صرف ایک لہذا بہت جلدی دوبارہ ملنے کے وعدے کیساتھ نم آنکھوں کیساتھ ایک دوسرے کو الوداع کہا. 36 سالوں بعد ایک کلاس کے 35 کلاس فیلوز کا ملنا کسی معجزہ سے کم نہیں ،اس وقت یہ سب 15,16 سال عمرکے تھے اور اب سب نصف سنچری مکمل کر چکے ہیں.افضال ثاقب اور ان کے بھائی ڈاکٹر نصیر کھنڈوعہ کی طرف سے پرتکلف لنچ کا اہتمام کیا گیا تھا.