0

امریکا کی طرف سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پاکستان کو تشویش ہے: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ
امریکہ و بھارت کے مشترکہ بیان پر دفتر خارجہ کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا و بھارت کے مشترکہ بیان میں پاکستان کا حوالہ غیر ضروری اور گمراہ کن ہے، یہ حوالہ سفارتی اصولوں کے منافی ہے اور اس کی سیاسی اہمیت ہے۔

ترجمان نے امریکا کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے قریبی تعاون کے باوجود اس معاملے کو اعلامیے میں شامل کرنے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مسلح افواج نے جانوں کے نذرانے پیش کرکے ایک مثال قائم کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ جبر اور اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بارے میں کسی قسم کے الزامات لگانا بالکل غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ بیان خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کے کلیدی ذرائع کو حل کرنے میں ناکام رہا، مشترکہ بیان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین صورتِ حال کا نوٹس لینے میں ناکام ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کی طرف سے بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر بھی پاکستان کو تشویش ہے، ایسے اقدامات خطے میں فوجی عدم توازن کو بڑھا رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یک طرفہ مؤقف کی توثیق سے گریز کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں