0

ملک جس نہج پر پہنچ چکا ہے سب کو دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا: اسد عمر

اسد عمر
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جو خطرات نظر آئے، وہ الارمنگ تھے۔ پاکستان پر اس وقت جو خطرناک وقت آیا ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ اس وقت ملک جس نہج پر پہنچ چکا ہے سب کو دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ بات ہی نہیں کریں گے والی بات غلط ہے، کئی بار کہہ چکا ہوں پی ٹی آئی کی ٹکراؤ والی اسٹریٹیجی سے اتفاق نہیں کرتا۔ این آر او نہیں دینا چاہتے بالکل نہ دیں لیکن سیاسی لوگوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔ جرم کیے ہیں تو اپنا نظام بہتر کریں مگر سیاسی ڈائیلاگ سے منع نہیں کر سکتے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے 1 کروڑ 68 لاکھ ووٹ لیے جبکہ پی ڈی ایم نے مجموعی طور پر سوا دو کروڑ ووٹ لیے۔ اس لیے سیاسی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنہیں سوا دو کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالا ان سے سیاسی مسائل حل کرنے کیلئے بات نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں پلیٹ فارم دیا تھا، اس وقت ڈیل کو فائنل کرلینا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے اس پلیٹ فارم سے ہمیں استفادہ کرنا چاہیے تھا، اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) معاہدے کی خلاف ورزی بھی کرتی تو کم از کم بے نقاب ہوجاتی۔

سیاسی مستقبل کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ میری کوئی سیاست نہیں۔ پارٹی کسی اور راستے پر نکل پڑتی ہے تو سیاست ہی چھوڑ دوں گا۔ 2021 میں فیصلہ کرچکا تھا کہ 2023 کا الیکشن نہیں کروں گا لیکن اب ایسی صورت حال ہوگئی ہے کہ ہوسکتا ہے الیکشن لڑ لوں۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ہماری میٹنگ ہوئی، اس میں بھی کہا تھا کہ یہاں جتنے بھی لوگ بیٹھے ہیں ملک کے لیے ہیں۔ جب تاریخ لکھی جائے گی تو ہمیں لکھا جائے گا کہ ہم مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں