جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر کوئی تنگ، چکن کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔ عوام کی قوت خرید جواب د ینے لگی۔ جہاں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ رکھی ہے وہاں متوسط طبقے کے لیے مرغی کا گوشت خریدنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ بازاروں میں دکانوں پر قیمتوں پر نوک جھونک، توں تکرار کا سلسلہ جاری ہے۔ دکان داروں کا کہنا ہے کہ ہول سیل سے ہی مرغی مہنگی مل ر ہی ہے۔ اس پر کچھ منافع رکھ کر سیل کرنا ہماری مجبور ی ہے۔ پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے۔ سویا بین پر حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں اضافے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ فیڈ مہنگی ہوگئی ہے پولٹری فارمز نے گوشت کی قیمت میں اضافے کی وجہ مرغیوں کی خوراک کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرغیوں کی خوراک دگنی مہنگی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے چکن تو مہنگا ہو گا ہی جبکہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب گوشت مہنگا ملے گا تو مہنگا ہی فروخت کریں گے، دوسری جانب شہریوں نے کہا کہ حکومت کے مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے صرف ا ور صرف ٹی وی اور اخبارات کی خبروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ عملی کام ہونا دور،دور تک دکھائی نہیں دیتا۔ سیاستدان، سیاست چمکانے کی غرض سے کرسی کی دوڑ میں لگے ہیں۔ شہریوں نے حکومت سے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں یہ مہنگائی کہاں جا کر رکے گی روز مرہ کھانے پینے کی اشیا سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی پہنچ سے باہر ہوتی جارہی ہیں جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔
0