پنڈ دادن خان ( بیورو چیف ملک ظہیرا عوان) تحصیل پنڈ دادن خان کی یونین کونسل کندوال کے گاؤں کہانہ کے لوگ اج کے جدید ترین دور میں بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں بلکہ انسان اور جانور ایک ہی گھات سے پانی پی رہے ہیں اس میں گرما شروع ہوتے ہی پانی مکمل طور پر بند ہو گیا ہے دو ماہ سے پانی بند ہے ،عوام سراپا احتجاج بن گئے، عوام پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں،گاؤں کے بزرگ نوجوان اور بچے پانی پینے کے پانی کی قلت سے تنگ ا کر گھروں سے باہر نکل ائے اور شدید احتجاجی ظاہرہ کیا ،پانی پانی ہائے پانی کے نعرے لگائے،ہمارے حلقہ کے سیاستدان ووٹ لے کر کہاں غائب ہیں،ہم پیا سے مر رہے ہیں ہمیں کوئی پوچھنے والا نہیں احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ 2008 میں چلنے والی نڑومی ڈھن واٹر سپلائی سکیم پر تقریبا ڈیڑھ ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں جس کا پانی للہ شریف ڈھڈی تھل، جیٹھل ،کہانہ بگا، سیال عیسی وال، راج سر، میرے ،جندران کوٹلہ سیداں ، سید رحمان ،بھانہ ، کوٹ لکھیال ،ملیار اور منڈاھڑ کو ملنا تھا لیکن یہ پانی صرف للہ شریف، ٹھڈی تھل اور جیٹھل تک پہنچ رہا ہے لیکن چوتھے گاؤں کہانہ تک بھی نہیں پہنچ رہا کھانا سے دو کلومیٹر شمال میں سڑک کے کاز وے کے قریب چار انچ کا پائپ ٹوٹا ہوا ہے جہاں رات 10 بجے بوند بوند پانی اتا ہے لوگ وہاں پر ساری رات پہرہ دے کر چند کین پانی کے حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث ہم نے گاؤں سے مغرب کی جانب ریتلے علاقہ میں چھوٹے چھوٹے گڑھے کھود رکھے تھے جن میں سیم کا میٹھا پانی اتا تھا وہ پانی رات کو جنگلی جانور اور دن کو ہم انسان استعمال کرتے تھے اب وہ گڑھے بھی کڑوے ہو چکے ہیں اب پینے کے پانی کا سارا دارومدار بارش کے جوہڑوں میں کھڑے پانی پر ہے ،وہ پانی بھی انسان اور مال مویشی اکٹھے استعمال کرتے ہیں تا ہم احتجاجی مظاہرہ ابھی جاری تھا تو پبلک ہیلتھ انجینرنگ پنڈ دادن خان کے اوورسیئر سید محدث شاہ اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور عوام کو تسلی دی کہ ہم تمام والز وغیرہ بند کر کے شام چھ بجے سے صبح چھ بجے تک اپ کو ہر حال میں پانی مہیا کریں گے اور دریائے جہلم سے کہانہ انے والی نئی سکیم کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کریں گے دریں اثناءحلقہ کے ایم این اے چوہدری فرخ الطاف کے پرسنل سیکرٹری ڈاکٹر فضل الحق نے بھی عوام کو ٹیلی فون کر کے تمام معلومات اکٹھی کیں
