0

للہ شریف کی ڈھوک للہ گج میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو گی

پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان) للہ شریف کی ڈھوک للہ گج میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو گیا کروڑوں کی اسکیم کرپشن کی نذر
واٹر سپلائی اسکیم کا پیسہ ہڑپ، پائپ فروخت کر دیے گئے: علاقہ کے عوام نے تحریری درخواست اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان کو دے دی تفصیلات کے مطابق
تحصیل پنڈ دادنخان کی یونین کونسل للہ کی ڈھوک للہ گج میں پینے کے صاف پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے، جس کے باعث مقامی آبادی، بالخصوص بچے، انتہائی غیر محفوظ اور ناقص پانی پینے پر مجبور ہیں۔ مقامی افراد نے اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ کو ارسال کردہ تحریری شکایت میں موقف اختیار کیا ہے کہ علاقے کی آبادی تقریباً پانچ ہزار نفوس پر مشتمل ہے، جہاں ایک پرائمری اسکول بھی موجود ہے لیکن پینے کے پانی کی سہولت نہ ہونے کے باعث طلبہ و طالبات کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔
شکایت کنندگان کے مطابق، اس علاقے میں طویل عرصے سے لوگ جوہڑوں سے پانی حاصل کرتے آ رہے ہیں، جہاں انسان اور جانور ایک ہی جگہ سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔ یہ پانی نہ صرف غیر محفوظ تھا بلکہ اس سے بچوں اور بزرگوں میں مختلف بیماریاں پیدا ہو رہی ھیں۔ بروقت بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے جوہڑوں کا پانی بھی ناکافی ثابت ہونے لگا ھے، جس کے باعث علاقہ مکمل طور پر پانی کی بنیادی سہولت سے محروم ہو چکا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2023 میں حکومت کی جانب سے ایک کروڑ 55 لاکھ روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی اسکیم کی منظوری دی گئی تھی، جس کی فائل بھی مکمل کر لی گئی تھی، مگر مبینہ طور پر پبلک ہیلتھ اور ٹھیکے دار نے ملی بھگت سے اس اسکیم کو ناکام بنا دیا اور قیمتی پائپ فروخت کر دیے۔
شکایت کنندگان حبیب اللہ ولد محمد بخش چدھڑ، امجد علی، عنصر عباس، تصور حسین و دیگر نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ پبلک ہیلتھ اور ٹھیکے دار نے عوام کے بنیادی حق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور ایک اہم ترقیاتی منصوبے کو کرپشن کی نذر کر دیا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف انکوائری کی جائے، ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور فوری طور پر علاقے میں پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے پُرامن احتجاج پر بھی مجبور ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس انسانی مسئلے کا نوٹس لے کر فوری اقدامات کرے