دینہ(سہیل انجم قریشی سے) دینہ میں صفائی کے ناقص انتظامات جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، نالے نالیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگے صفائی کی ناقص کارکردگی کے باعث اہلیان دینہ سراپا احتجاج ٹھیکیدار کو تبدیل کرنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ٹھیکیدار کی نااہلی کی وجہ سے دینہ میں گھروں سے کافی دن تک نہ تو کوڑا اٹھایا جاتا ہے اور نہ ہی نالیاں، نالوں کی صفائی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے اگر بارش ہو جائے تو گندا پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ دینہ بہت سی جگہ پر ایک ہی کوڑا دان رکھا گیا ہے جو کہ ناکافی ہے جہاں ایک کوڑا دان ہے اس کے کچھ فاصلہ پر ایک اور کوڑا دان رکھا جائے تاکہ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر نہ لگیں گھروں سے کوڑا اٹھانے والا عملہ تبدیل کیا جائے کیونکہ ہفتہ میں ایک بار کوڑا اٹھانے والے آتے ہیں زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک کوڑا اٹھانے والے ورکر کی اچھی خاصی تنخواہ ہے اور وزیر اعلی نے یہ ورکرز پنجاب بھر میں صرف اور صرف گھروں سے کوڑا اٹھانے کے لیے بھرتی کیے تھے لیکن دین میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا یہ اعلی حکام یا ٹھیکیدار کی آشرآباد ہے کہ دینہ میں کوڑا اٹھانے والے ورکر ہے ہی نہیں جند ایک محلہ سے گھروں میں کوڑا اٹھایا جاتا ہے ان محلہ داروں کا بھی کہنا ہے کہ وہ بھی چند گھروں سے کوڑا لے کر جاتے ہیں اور نالیاں نالوں کی صفائی نہیں کی جاتی جب سے پنجاب حکومت نے صفائی کا نظام ٹھیکیداروں کے حوالے کیا ہے دینہ کی حالت پہلے سے بھی ابتر ہوگئی ہے شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب، ڈپٹی کمشنر جہلم اور اسسٹنٹ کمشنر دینہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دینہ میں صفائی کروانے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور کوئی ایسا ٹھیکیدار لگایا جائے جو عملہ کو گھروں سے کوڑا لے جانے کا پابند کرے اور نالے نالیاں بھی صاف کی جائے تاکہ برسات کے موسم میں گندا پانی گھروں میں داخل ہو کر نقصان کا باعث نہ بنے۔
