پنڈدادنخان (ملک ظہیر اعوان) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر کھیوڑہ سمیت بڑے شہروں میں تنظیمی عہدیدار باہر نہیں نکلے پنڈدادنخان شہر میں بھی موثر طریقہ سے احتجاج نہیں کیا گیا تمام تنظیمیں عوام اور کارکنوں کو باہر نکالنے میں ناکام رہیں جس پر تحصیل پنڈدادنخان میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے حلقہ کی تمام تنظیمات تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا جب کہ قائدین نے حلقہ میں ٹکٹ تبدیلی کا بھی نعرہ لگا دیا نظریاتی کارکن تنظیمی عہدیداروں پر برس پڑے ہم کسی بزدل کو اپنا لیڈر تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی کسی بے جرات شخص کو ووٹ دینگے جوقائدین اور جو تنظیمات تحصیل پنڈدادنخان کے عوام اور کارکنوں کو سڑکوں پر نکالنے میں ناکام رہیں اب انہیں عہدوں پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں آج ورکرز اور سپورٹرز کی کوئی سرپرستی کرنے والا نہیں کارکنوں کو لوگ طعنے دینے لگے جس پر نظریاتی کارکنوں نے خوب دل کی بھڑاس نکالی حلقہ پی پی 27 پنڈ دادن خان کے بڑے جیالے کارکن میجر فیض احمد اعوان نے ٹکٹ کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اس حلقہ کا ٹکٹ اب مجھے دیا جائے تاکہ اچھے طریقہ سے اپنی جماعت کے نوجوان کارکنوں کو سنبھال سکوں اب ٹکٹ کی تبدیلی لازمی ہونا چاہیے یہ میری ہی نہیں بلکہ عوام کی بھی خواہش ہے یونین کونسل ٹوبہ کے صدر چوہدری نذر ڈوگر نے اوصاف سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کے اب ہم کسی بزدل لیڈر کو ووٹ نہیں دے سکتے اور نہ ہی ہم کسی بے جرأت شخص کو اپنا سربراہ تسلیم کرتے ہیں جو شخص پارٹی پر مشکل وقت آنے پر دکھائی ہی نہ دے وہ ہمارے ووٹوں کا حقدار کیسے ہو سکتا ہے معروف کارکن چوہدری ظہیر عباس ترگڑ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری یونین کونسل گول پور میں پی ٹی آئی کا صدر پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے ووٹ مانگ رہا ہے اس لیے اب نئی تنظیم سازی ہونا نہایت ضروری ہے اس طرح پی ٹی آئی کے سوشل ورکر عامر شہزاد ملک نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ ضلع جہلم اور تحصیل پنڈدادنخان کی قیادت کے لئے بڑے شرم کی بات ہے کہ جو لوگوں کو باہر نہیں نکال سکے آپ فوٹوسیشن والی تنظیمیں ہمیں منظور نہیں نظریاتی کارکنوں کو تنظیم میں شامل کیا جائے جو مشکل وقت میں عوام اور کارکنوں کو باہر نکال سکیں ہمارے لیڈر ہمارے عوام کو باہر نہ نکال سکے جس پر ہمارا دل خون کے آنسو رو رہا ہے دریں اثناء سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین ،ان کے دونوں بھائیوں اور دیگرٹکٹ ہولڈرز کی سرگرمیاں پارٹی کے حوالہ سے مشکوک رہیں عمران خان کی گرفتاری کے بعد فواد چوہدری حلقہ میں دکھائی نہ دیئے ایک بھائی نے چودہ لوگوں کے ہمراہ القادر یونیورسٹی کے سامنے احتجاج کیا اور بعد میں گرفتار ہوگئے جبکہ تیسرے بھائی کے بھی عوام کے ساتھ کوئی رابطے نہیں ٹکٹ ہولڈر راجہ شاہنواز علی خان بھی غائب ہیں پولیس کے چھاپے جاری ہیں لیکن کوئی آدمی پکڑا نہیں جا رہا
0