0

چودھری فرخ الطاف آفیشل پیج پر کمنٹس سیکشن اوپن کریں تاکہ لوگ ان کی حمایت اور مخالفت میں ان کے پیج پر بات کر سکیں ،راجہ جواد احمد جالپ

پنڈ دادن خان( بیورو چیف ملک ظہیر اعوان ) مسلم لیگ نون ضلع جہلم کے جوائنٹ سیکرٹری راجہ جواد احمد جالپ
نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حلقہ این اے 61 جہلم کے ایم این اےچودھری فرخ الطاف آفیشل پیج پر کمنٹس سیکشن اوپن کریں تاکہ لوگ ان کی حمایت اور مخالفت میں ان کے پیج پر بات کر سکیں
اب روایتی سیاست کا دور نہیں لوگ ڈلیوری چاہتے ہیں کارکردگی دیکھنا چاہتے ہیں لوگوں کے سوال جائز ہوتے ہیں لیکن سیاسی رہنماؤں کو سامنا کرنا چاہیے اور جواب دینا چاہیے پیج پر بھی جواب دینا چاہیے نہ کہ کمنٹ سیکشن بند کر کے لوگوں کی زبان بندی کرنے کی کوشش کریں اپ نے لائک سینڈ اور شیئر کا آپشن اوپن کر رکھا ہے
کمنٹ سیکشن بند ہے
اب انہوں نے ڈیول کیرج وے کے کام بارے ایک ہفتے کی نوید سنائی ہے
کہ فنڈز جاری ہو جائیں گے اور کام شروع ہو جائے گا اگر ایک ہفتے تک کام شروع نہیں ہوتا تو انہیں ایم این اے کی سیٹ سے استعفی دے دینا چاہیے حکومت بنے ہوئے ایک سال گزر چکا ہے اس سے قبل اتحادی حکومت میں بھی ان کا بہت اثر رسوخ تھا 16 مہینے فنڈ جاری نہیں کروا سکے ابھی ڈیڑھ ارب کے جو فنڈ بجٹ میں منظور ہوئے تھے وہ جاری نہیں ہوئے اگر پہلے وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی ہوا میں اڑ گیا
تو پھر اہلیان حلقہ کا استعفی دینے کا مطالبہ جائز ہے
آپ حق نمائندگی کے قابل نہیں
آپ سے بہتر تو حق نمائندگی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار برگیڈیئر مشتاق للہ نے پنجاب اسمبلی میں اہلیان حلقہ کے مسائل پر بات کر کے ادا کیا ہے
ایک پرائیویٹ ٹرانسپورٹر اٹھ کر اپنے ذاتی مفاد کے لیے ایل سی آئی کھیوڑہ کی ضرورت کے مطابق نمک پہنچانے کے لیے ایل سی ائی کا سارا کچرہ ویسٹیج سڑک پر ڈالتا ہے جو زہر الودہ ہے توآپ کو کچھ پتہ نہیں
اقتدار اعلی کے ایوانوں میں بیٹھ کر مزے لوٹنے والوں کو عوامی مسائل کا کیا پتہ جو پیدل سفر کرتے ہیں موٹر سائیکل چنگچی رکشہ پر سفر کرتے ہیں یا بغیر اے سی کی گاڑیوں اور بسوں میں سفر کرتے ہیں
وہ زہر الودہ پاؤڈر جو کرونا سے بھی زیادہ خطرناک ہے وہ سانس کے ذریعے انسانوں کے اندر جا رہا ہے میری ڈپٹی کمشنر جہلم سے ملاقات ہوئی تھی انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے نوٹس لیا ہے لیکن شاید وہ ابھی پانی کا چھڑکاؤ بھی نہیں کر رہا
اللہ کرے حکمرانوں کو ہماری مشکلات اور مسائل کا اندازہ ہو اور وہ ان کے حل کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کریں