دینہ(سہیل انجم قریشی سے)گورنمنٹ سکولوں کی نجکاری پر اساتذہ اکرام سراپا احتجاج ٹیچرز ڈے کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا انتظامیہ کی طرف سے جن ٹیچرز کو ایوارڈ سے نوازا جانا تھا انہوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا احتجاج میں دینہ، جہلم اور سوہاوہ سے ٹیچرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی جس میں مرد وخواتین ٹیچرز سمیت طلبہ وطالبات اور وکلا بھی شامل تھے۔تفصیلات کے مطابق سکولوں کی نجکاری پر اساتذہ سڑکوں پر نکل آئے اور بھر پور احتجاج کیا،احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ٹیچرز کا کہنا تھا کہ ہم وزیراعلی پنجاب سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آج وہ اتنے بڑے صوبے کی وزیراعلی ہیں تو یہ بھی اساتذہ اکرام کی بدولت ہی ہیں جہنوں نے انہیں پڑھا لکھا کر اس قابل بنایا کہ وہ اتنے بڑے عہدے پر فائز ہیں اور وہ ہی ہم ٹیچرز کے حقوق کا تقدس پامال کر رہی ہیں اگر پنجاب حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو تمام سکولوں کی تالہ بندی کر دیں گے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا احتجاج کے دوران بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس وزراء اور بیورو کریٹس کے لیے فنڈذ ہیں لیکن سکولوں کے نہیں ہیں جو سکولوں کو ٹھیکہ داروں کے حوالے کیا جا رہا ہے اس مہنگائی کے دور میں دو وقت کی روٹی مشکل سے کھاتے ہیں اگر سکولوں کی نجکاری کی گئی تو ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ ہو جائے گا سکول کی فیسیں کیسے جمع کروائے گئے
0