0

علامہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی قادری کے سالانہ عرس پاک کی محافل نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں

پنڈ دادن خان ( ملک ظہیر اعوان) دربار عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف میں بیدل دوراں، وارث علوم مہر علی ، شارح تعلیمات غوث جھی، مجد د دوراں ، شاعر ہفت زباں چراغ گولڑہ علامہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی قادری کے سالانہ عرس پاک کی محافل نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں۔ عرس پاک کی محافل زیر صدارت پیر سید غلام نظام الدین جامی گیلانی قادری، پیر سید نجم الدین گیلانی، پیر سید شمس الدین شمس گیلانی سجادہ نشینان آستانہ عالیہ گولڑہ شریف انعقاد پذیر ہوئی جس میں ملک کے طول و عرض سے علمائے کرام ، مفیان ذی و قار، مذ ہبی سکالرز، سیاسی شخصیات ، علم و ادب سے لگاؤ رکھنے والی شخصیات اور مریدین کے ہم غفیر کے علاوہ انجمن مہر یہ نصیریہ ویلفئیر پاکستان و آزاد کشمیر کے اراکین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ عرس پاک کی محافل میں حضور نصیر ملت کی علمی اور ادبی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ۔ مقررین نے علامہ پیر سید نصیر الدین نصیر کے بیانات کو ورثہ قرار دیا جس میں تصوف اور توحید کی حقانیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی نے عمر بھر اپنے بیانات میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا درس دیا۔ آپ نے صوفیاء کرام کے پیغام کو اصل رنگ میں پیش کیا جس کی بنیاد مساوات اور امن و برداشت ہے۔ معاشرے میں عدم برداشت، شرک، غلط رویوں اور عدم مساوات کے خلاف درگاہی پلیٹ فارم سے اسی مرد کامل نے حقیقی جہاد کیا ہے۔ اسلام کے آفاقی پیغام کو دلوں میں سرایت کر جانے والے انداز میں پیش کرنا پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی جیسی ہی ہستی کا کام ہے۔ معاشرتی عقائد پر مغربی یلغار کے نتیجہ میں ڈگمگاتے ایمانوں کو متزلزل ہونے سے بچانے کیلئے آپ نے اپنے خطابات کو ذریعہ بنایا اور علمی ، ادبی اور مذہبی محافل کی ہمیشہ زینت بنے۔ عرس پاک کی محافل کا اختتام ملک و قوم کی سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔