0

دریائے جہلم میں کشتی حادثہ میں 4 بچوں اور دو خواتین سمیت 6 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئ

پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )دریائے جہلم میں کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق پنڈدادن خان کے تھانہ جلال پور شریف کے گاؤں پیراں والا سے تھا جاں بحق ہونے والے چھ افراد میں دو خواتین اور چار بچے شامل ھیں اور ایک خاتون زخمی ہے حادثہ کی اطلاع ملنے پر پورے علاقہ عوام موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کاروائیاں شروع کر دیں کشتی سگھر پور پتن سے روانہ ہوئی اور پورا دریائے جہلم کراس کرنے کے بعد جب منڈی بہاولدین کے علاقہ میں نور پر پتن پر پہنچی تو پتن کے ساتھ لگتے ہی الٹ گئی حادثہ اوور لوڈنگ کی وجہ سے پیش ایا اس علاقہ میں اس سے قبل بھی کشتیوں پر اوور لوڈنگ کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں ایک سال قبل روزنامہ اوصاف نے اس کی نشاندہی کی تھی لیکن حکمران طبقہ نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی مقامی انتظامیہ نے اس کا نوٹس لیا حالانکہ علاقہ کے چند معززین نے وزیراعظم کی پورٹل سروس پر بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا اس علاقہ میں زیر تعمیر للہ انٹرچینج جہلم ڈیول کیرج وے کی تعمیر کی رفتار سست روی کا شکار ہو چکی ہے جس وجہ سے ضلع منڈی بہاولدین اور ضلع جہلم کے لوگ کشتیوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں اور موٹر سائیکل اور گاڑیاں بھی کشتیوں پر لوڈ کر کے ادھر ادھر لے جاتے ہیں اکثر اوورلوڈنگ کی وجہ سے حادثات پیش اتے ہیں اکثر و بیشتر 30 سے زائد موٹر سائیکل درجنوں افراد اور متعدد گاڑیاں بڑی کشتی پر سوار کی جاتی ہیں تا ہم اس حادثہ میں دریائے جہلم میں ڈوبنے والی مسافر کشتی میں کیری ڈبہ ، 14 موٹر سائیکلیں اور30 سے زائد افراد سوار تھے حادثہ میں 4 بچوں اور دو خواتین سمیت 6 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے جن کی لاشیں دریا جہلم سے نکال لی گئی ھیں کشتی حادثہ میں جاں بحق ہوئے والوں میں عارف شاہ کی اہلیہ اور فرحت شاہ کی اہلیہ شامل ہیں جب کہ جاں بحق ہونے والے بچوں میں 6 سالہ شاہ میر ،8 ماہ کا شہیر عباس 2 سالہ راعنا اور 6 سالہ غیور عباس
شامل ہیں. جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی سید خاندان سے ہے جن کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے تمام افراد کو اپنے ابائی گاؤں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا اکٹھے چھ جنازے اٹھنے پر ہر طرف کہرام مچ گیا فضائیں بھی سوگوار ہو گئیں