جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری مہربان حسین)جہلم نگراں حکومت نے الوداعی تقریب سے قبل عوام کو مہنگائی کا تحفہ دے دیا، پٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کرتے ہوئے پٹرول 13روپے 55پیسے فی لٹر مہنگا کردیا، نئی قیمت 272روپے 89پیسے مقرر کردی گئی، ڈیزل پونے 3 روپے بڑھا دیا، جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 24پیسے کم کردی گئی۔ شہری پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پر سراپا احتجاج، چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 13 روپے 55 پیسے اضافہ کر دیا۔ جس کے بعد پٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 272 روپے 89 پیسے ہوگئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 2روپے 75پیسے کے اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے، اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی فی لیٹر قیمت 278 روپے 96 پیسے مقرر کردی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 24 پیسے کمی کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 186 روپے 62پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ دوسری جانب نگران حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عملدرآمد ہونے کے بعد عوام نے شدید غصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو روز سسکتی زندگیاں دینے کی بجائے ایک مرتبہ مارکیوں نہیں دیتی، انہوں نے کہا کہ پٹرول بھروائیں یا گھروں کے اخراجات پورے کریں یا یوٹیلیٹی بلز ادا کریں یا بچوں کے اسکولز، کالجز کی فیسیں ادا کریں؟تنخواہ دار طبقے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اب تو موت ہی سستی ہے، سوال تو یہ ہے کھانے کے لئے آٹا لائیں یا موٹر سائیکل میں پٹرول ڈلوائیں؟حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے شہریوں نے کہا کہ پٹرول مہنگا ہونے سے سب کچھ مہنگا ہوجاتا ہے۔ پہلے ہی اشیاء خوردونوش کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت نے دکانداروں کو ایک بار پھر اشیاء مہنگی فروخت کرنے کا بہانہ فراہم کر دیا ہے،سفید پوش طبقہ کا کہنا ہے کہ غریبوں کا جینا محال ہو چکا ہے۔ گزارا تو پہلے ہی انتہائی مشکل تھااب جینا بھی دوبھر ہو جائیگا۔ شہری تنظیموں کے عمائدین نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات سمیت بجلی، گیس اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کرنے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
