پنڈدادنخان(ملک ظہیر اعوان) میرا مسلم لیگ نون کی قیادت سے بھرپور مطالبہ ہے کہ این اے 61 جہلم اور پی پی 26 پنڈ دادن خان کے ٹکٹ کا فیصلہ میرٹ اور سابقہ کارکردگی کی بنا پر کیا جائے جو لوگ برسر اقتدار رہ کر بھی علاقے کے لیے کچھ نہیں کر سکے اور نہ ہی اپوزیشن میں اپنا رول ادا کر سکے حلقے کے عوام کی ان سے جان چھڑائی جائے ان خیالات کا اظہار حلقہ پی پی 26 پنڈ دادن خان سے مسلم لیگ نون کے امیدوار راجہ جواد جالپ نے اوصاف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اج جنہیں ٹکٹ کے لیے فیورٹ سمجھا جا رہا ہے حلقے کے عوام اور کارکنان ان پر عدم اعتماد کر چکے ہیں ان ان کو ٹکٹ دینے سے پارٹی کا نقصان ہوگا 2018 میں بھی پارٹی قیادت کے سامنے میں نے برملا اظہار کیا تھا کہ حلقے کی حالت بہت خراب ہے ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہیں اس وقت جو حالت تھی اب حالت اس سے بھی بدتر ہو چکی ہےموٹروے للہ انٹرچینج دینہ ڈیول کیرج وے کے فنڈز جاری نہیں کیے گئے اتحادی حکومت نے دو بجٹ پیش کیے اور ہمیں کچھ نہیں دیاحلقے کے عوام تو طفل تسلیوں سے قائل نہیں ہوتے بلکہ کارکردگی مانگتے ہیں لیکن سابقہ نمائندوں کی کارکردگی زیرو ہے پارٹی کو اس بار رسک لے کرمجھ جیسے کارکن کو آزمانا چاہیے انشاءاللہ میں بھرپور رزلٹ دوں گامیں بہت بڑا دعوی نہیں کرتا لیکن آج تک جتنے ایم پی اے اس حلقے سے جیتے ہیں ان سے بھاری لیڈ کے ساتھ جیتوں گااپنے حلقے کے عوام کے تعاون اور ووٹ کی طاقت سےہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ مجھے بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ نون سے ٹکٹ اپلائی کرنے والے کسی شخص کو میرے سمیت ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا بلکہ پی ٹی ائی سے انے والی شخصیت کو ٹکٹ دیا گیا لیکن ہم پارٹی کے مفاد اور کامیابی کے لیے ساتھ کھڑے ہو گئے لوگوں کی باتیں بھی سنیں ، ووٹ بھی مانگےحلقے میں پولنگ ایجنٹ مقرر ہوا ری کاؤنٹنگ کے عمل میں بیٹھاسب کچھ پارٹی کے لیے کیا ہےملک کے لیے کیا ہے علاقے کے لیے کیا ہے لیکن میرا مطالبہ ہے کہ اس دفعہ پارٹی اگر ازمائے ہوئے لوگوں کو دوبارہ مسلط کرے گی تو میں پارٹی کے ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کروں گا پارٹی کو سپورٹ کروں گااپنا ووٹ کاسٹ کروں گا لیکن ان لوگوں کے لیے در در گھوم کر ووٹ نہیں مانگوں گا لوگوں کے سامنے شرمندگی ہوتی ہے امید ہے کہ اس بار پارٹی حلقے کے عوام کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے غلط فیصلہ نہیں کرے گی بلکہ میرٹ پر فیصلہ ہوگا
0