پنڈدادن خان(بیورو چیف ملک ظہیر اعوان) تحصیل پنڈدادنخان کی پسماندگی اور اس کے ذمہ داران کون ہیں ان کا تعین کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار عبدالستار ازاد نے کیا انہوں نے کہا کہ 1988 سے 2018 تک ن لیگ کے نمائندے جیتتے رہے درمیان میں 2001 سے 2009 تک دو تحصیل ناظم بھی رہے
ہماری تحصیل پنڈ دادن خان سے 3سال ایک ضلع جہلم کے چیئرمین بھی رہے لیکن تحصیل پنڈدادنخان کی پسماندگی دور نہ کرسکے
پھر 2018 میں پی ٹی ائی کا ایم این اے منتخب ہوگیا اور قومی اسمبلی میں تحصیل پنڈدادنخان کی آوازیں سنائی دینے لگیں تحصیل پنڈدادنخان میں کئی پروجیکٹ ان کے دور میں شورع ہوئے لیکن مکمل نہ ہوئے کیا
اسی میں سب زیادہ اہمیت کی حامل للہ جہلم ڈیول کیرج وے بھی شروع ہوئی تھی جب تک پی ٹی ائی کی حکومت رہی کام چلتا رہا پی ٹی ائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہوگیا اور پی ڈی ایم والے آگئے ڈیول کیرج وے کا کام بند ہوگیا ن لیگ والے کہتے رہے کہ فواد کی ناقص منصوبہ بندی اور تاخیر کی وجہ سے بند ہوا ہے فواد گروپ والے کہتے ہیں ہماری حکومت گرانے کے بعد روڈ کا کام بند کروایا گیا ہے کریڈٹ اور ڈس کریڈٹ کے چکر میں ھیں جبکہ پنجاب کے باقی اضلاع میں 18 ماہ میں ن لیگ کی حکومت میں بہت کام ہوئے ہیں راتوں رات کارپٹ روڈ مکمل ہوئے ہیں اگر نہیں ہوا تو للہ جہلم روڈ پر کام شروع نہ ہوا سوائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کے اب تو تحصیل بھر کے علماء حضرات بھی ڈیول کیرج وے کے لئے میدان میں آگئے ہیں اج احتجاج کرنے کا پہلا دن ہے جو کئی دن تک جاری رہے گا
0