
بیان میں کہا گیا کہ دھماکے کے نتیجے میں ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک احسان بادشاہ اور ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ لانس نائیک ساجد حسین نے شہادت پائی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز علاقے میں کسی دہشت گردی کی موجودگی کی صورت میں اس کے خاتمے کے لیے کارروائی کر رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ 13 نومبر کو ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے جبکہ ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ان کے ٹھکانوں پر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران مردان سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی عبداللہ اور تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ سپاہی محمد سہیل نے شہادت پائی۔
بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے 15 نومبر کو ضلع ٹانک میں کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا اور 16 نومبر کو ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں کمانڈر سمیت 4 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
حالیہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل 8 نومبر کو پاک-افغان سرحد کے قریب خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں کارروائی کی تھی جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں 6 نومبر کو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی سربراہی میں پاک فوج کے جوان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے تھے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
اس سے قبل 3 نومبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 3 الگ الگ واقعات میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر کو دو مختلف واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان شہید اور ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا تھا۔