پنڈ دادن خان (ملک ظہیر اعوان ) ڈپٹی کمشنر جہلم کپٹن( ر) سمیع اللہ فاروق کا احسن اقدام ، میرٹ پر تحصیل پنڈ دادن خان کے ورکنگ جرنلسٹس پر مشتمل نئی باڈی کو کام کرنے کی اجازت دے دی جس کے تمام عہدے داران اور کارکنان کسی نہ کسی ٹیلی ویژن اور قومی اخبارات کے ساتھ منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ طور پر کام کر رہے ہیں ان میں کوئی بھی یوٹیوبر ، واٹس ایپ یا فیس بک کا استعمال کر کے صحافی کہلوانے والا نہیں بلکہ اس گروپ کے أٹھ عہدے دار باقاعدہ قومی ٹی وی چینلز کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور دیگر تمام قومی اخبارات کے ساتھ باقاعدگی سے اپنا کام سرانجام دے رہے ہیں اس تنظیم میں کوئی بھی سیاسی لیڈر نہیں اور نہ ہی کوئی کسی سیاسی تنظیم کا عہدے دار یا کارکن ہے کوئی بھی صحافت کی اڑ میں اپنا کاروبار نہیں کر رہا اور نہ ہی کسی ادارے میں ٹھیکیداری کر رہا ہے اور نہ ہی صحافت کی اڑ میں سیاست کر رہا ہے نہ ہی کوئی لوگوں کی بے جا پگڑیاں اچھال کر بلیک میل کر کے روزی روٹی کمانے والا ہے ان خیالات کا اظہار روزنامہ اوصاف اور اے بی این نیوز چینل کے بیورو چیف اور نو منتخب صدر تحصیل پریس کلب رجسٹرڈ پنڈ دادن خان الحاج ملک ظہیر احمد اعوان بھوچھال اف ٹوبھہ نےتحصیل پنڈ دادن خان سے روزنامہ اوصاف کے ساتھ تعلق رکھنے والے پورے پینل جن میں پنڈ دادن خان سے تحصیل رپورٹر حافظ عبدالستار ازاد ، کھیوڑہ سے مدثر ملک ، پننوال سے مہر عبدالصبور اور جلال پور شریف سے کرم شہزاد مغل کے علاوہ دیگر اخبارات اور چینلز سے تعلق رکھنے والے پنڈ دادن خان سے جنگ جیو کے رپورٹر پروفیسر حکیم اختر علی شاہ بخاری ، روزنامہ دن کے رپورٹر راجہ ملازم حسین طاہر ، 92 اور پی ٹی وی کے نمائندے عابد قریشی ، ایکسپریس نیوز کے چوھدری طاہر ارشاد ،سنو ٹی وی کے رپورٹر ملک نیر اعوان ، جنگ ازادی کے رپورٹر عبدالحفیظ ساقی ،ڈان نیوز اور ہم نیوز کے رپورٹر محمد وسیم وصی نوائے وقت دھریالہ جالپ سے الحاج چوھدری ریاض احمد خان، دنیا نیوز کے رپورٹرز محمد رمضان کھوکھر کھیوڑہ اور دھریالہ جالپ سے وسیم حیدر کھوکھر ، نوائے وقت پنڈ دادن خان کے خواجہ شفقت حسین ، دبئی سے جیو جنگ کے رپورٹر نور محمد چغتائی للہ شریف ، لندن سے اے بی این کے رپورٹر چوھدری محمد تبریز اشرف عورہ اف عبداللہ پور پنڈ دادن خان سمیت پورے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جس طرح میں نے 25 سالوں میں قلم سے تصویر تک یعنی روزنامہ اوصاف سے اب اے بی این نیوز چینل تک جو سفر طےکیا ہے اس میں ہمیشہ تحصیل پنڈ دادن خان کی پسماندگی کو اجاگر کر کے مسائل حل کروائے ہیں اور اج بھی تحصیل پنڈ دادن خان کی پسماندگی کو ختم کروانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اس کے ساتھ ہی ہم تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں کا احترام کرنے والے لوگ ہیں ہم کسی سرکاری ادارے کو گالیاں نہیں دیتے اور نہ کبھی کسی کو بلیک میل کیا ہے لیکن مسائل ضرور اجاگر کرتے ھیں اج تمام رپورٹرز کی موجودگی میں میرا اور ہماری کابینہ کے تمام عہدے داروں کا مطالبہ ہے کہ للہ انٹرچینج ڈیول کیرج وے کے فنڈزجلد از جلد جاری کیے جائیں ،اور روڈ کا رکا ہوا کام جلدی شروع کر کے مکمل کیا جائے کیونکہ 128 کلومیٹر اکھڑے ہوئے اور تباہ شدہ روڈ کی وجہ سے اہلیان ٹوبھہ بھپلووال، گول پور ،کوڑہ ،ہرن پور، دھریالہ جالپ پننوال، پنڈی سید پور ،جلال پور شریف ،شاہ کمیر، مڑیالہ، خورد چوٹالہ، بخاری چوک، دھریالہ ،بدلوٹ ملوٹ کے علاقہ کے رہائشیوں کے کاروبار مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں گرد و غبار کی وجہ سے عوام کا برا حال ہے جس سے کھانسی ،زکام نزلہ اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے علاقہ بھر میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے تحصیل پنڈ دادن خان کے تمام قصبات میں نکاسی اب بہت بڑا مسئلہ بن کر سامنے ا چکا ہے ،سیوریج سسٹم کی اشد ضرورت ہے
کندوال میں نیلا واھن برساتی نالہ کٹاؤ کر رہا ہے جس سے پورے قصبہ کو نقصان کا خدشہ ہے اور کندوال سے ملحقہ کڑوے پانی کا نہر نما نالہ گزر رہا ہے اس میں پرائیویٹ نمک کی کان کا کڑوا پانی دا خل ہونے سے روکا جائے تو کندوال کی زمینیں بھی سیراب ہو سکتی ہیں اور علاقہ میں خوشحالی ا سکتی ہے ٹوبھہ میں پانچ کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ٹراما سینٹر کا کام بھی ٹھپ ہو چکا ہے تمام لنکس روڈ تباہ و برباد ہو چکی ہیں ٹیکسلا انجینئرنگ یونیورسٹی پنڈ دادن خان کیمپس کا کام شروع کیا جائے پنڈ دادن خان اندرون شہر کی سڑکوں کا سخت برا حال ہے تمام سیاستدان ہمیشہ قدرتی سوئی گیس لگوانے کے وعدے کرتے رہے لیکن کسی نے عمل درامد نہیں کیا عثمان شریف سے جلال پور شریف تک سوئی گیس کی پائپ لائن ڈالی جائے جب کہ ٹوبھہ ،بھیلووال سروبہ، گول پور، کوڑہ ، چوران سے اٹھ انچ قطر کی سوئی گیس کی مین پائپ لائن گزر رہی ہے لیکن ان علاقوں میں کنکشن نہیں دیے گئے للہ شریف کے چوتھائی حصہ میں سوئی گیس ہے جبکہ تین حصے تاحال اس نعمت سے محروم ہیں نڑومی ڈھن واٹر سپلائی سکیم سے علاقہ تھل کو گندا پانی مہیا کیا جا رہا ہے لیکن وہ بھی ناکافی ہے میں اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان اسامہ شیرون ، ڈپٹی کمشنر جہلم کپٹن سمیع اللہ فاروق اور کمشنر لیاقت علی چٹھہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہماری تحصیل کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی لیں اس کے ساتھ ہی میرا یہ پیغام ہے کہ ہمارے سابق صحافی بھائی نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سابق صحافی بھائی نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی ہمارے ضلع جہلم کی پسماندہ ترین تحصیل پنڈ دادن خان کے تمام مسائل حل کر کے ہم پنڈوچیوں کو پسماندگی کی دلدل سے نکالیں اور خصوصی طور پر ہماری پوری کابینہ کو ملاقات کا وقت دیں تاکہ تحصیل پنڈ دادن خان کے تمام مسائل اپ کے سامنے لائے جا سکیں یا پھر اپ خود دونوں صاحبان تحصیل پنڈ دادن خان کا خصوصی دورہ کریں
0