0

عید الفطر کے قریب آتے ہی شہر و ملحقہ علاقوں میں درزی بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آگئے،

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم عید الفطر کے قریب آتے ہی شہر و ملحقہ علاقوں میں درزی بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آگئے، رش زیادہ ہونے کیوجہ سے کپڑوں کی سلائی کی بکنگ بھی بند کرنے کے بورڈ آویزاں کر دیئے گئے، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال کپڑوں کی سلائی کے نرخوں میں بھی 200 روپے سے 300 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا، رپورٹ کے مطابق جیسے جیسے عیدالفطر قریب آرہی ہے اسی طرح کپڑوں کی سلائی کرنے والے ٹیلرز ماسٹروں کے پاس نئے کپڑوں کی سلائی کا رش بڑھنے لگا ہے، کپڑے سلائی کرنیوالے ٹیلر ماسٹرز نے کہا کہ کپڑے سلائی کرنے کا کام تو بہت زیادہ ہے لیکن بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے سارا نظام درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے، کیونکہ اچانک بجلی غائب ہو جاتی ہے جس کیوجہ سے کام پر بہت اثرپڑتاہے، قیمتوں کے حوالے سے درزیوں کا کہنا ہے کہ دھاگے کی نلکی، بکرم، بٹن اور دیگر اشیاء اتنی مہنگی ہو چکی ہیں کہ خرچہ پورا کرنا مشکل ہوتاجارہا ہے، بجلی کے بل، قینچی، سلائی مشین، کاج کرانے اور دیگر کاموں پر بھی پیسے خرچ ہوتے ہیں،ٹیلرز ماسٹروں نے وزیراعظم پاکستان، چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو اسلام آبادسے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے تاکہ پریشانیوں سے بچتے ہوئے شہریوں کو عیدالفطر کے موقع پر کپڑے سلائی کرکے بروقت دئیے جا سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں