0

دیہاتی علاقوں میں موجود ڈسپنسریوں کو بند کرنے کے حکم کو عدالت نے روک دیا

پنڈدادنخان ( بیوروچیف ملک ظہیر اعوان )
پنجاب کی نگران حکومت کی دیہاتی علاقوں میں موجود ڈسپنسریوں کو بند کرنے کے ظلمانہ فیصلے کے خلاف معروف قانون دان بیرسٹر ڈاکٹر محمد حسان ادریس کی Constitutional writ: Punjab etc; the VIS Government of 433 42/23 Case No. پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے معزز جج نے پنجاب حکومت کے اس فیصلے پر عمل درآمد کرنے نے سے روک دیا،
پنجاب حکومت کے ایک ذیلی ادارے پرائمری ڈپارٹمنٹ ایس ڈی اینڈ ہیلتھ کیئر سیکنڈری (BA32-8/2021- نے اپنے ایک نو ٹیفیکشن نمبر 2023 – 2011 8-B4A22) 50 مورخہ 16 جون 2023 کو ضلع اوکاڑہ کی کیارہ ڈ سپنسریاں بند کرنے کا حکم دیا تھا اس نو ٹیفیکشن کے اندر یہ موقف اپنا گیا کہ پنجاب کے صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب ریجنل آفس سرگودھا میں ایک شکایت جمع کرائی گئی جس کے اندر سرگودھا میں موجود ڈسپنسریوں کی خراب انتظامی حالت کا ذکر کیا گیا –
پنجاب حکومت نے محتسب آفس میں جمع کرائی گئی شکایات کو لے کر مؤقف اپنایا کہ ہمیں محتسب اعلیٰ پنجاب کی ہدایات ہیں کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں ڈسپنسر یوں کو بند کر دیں جس پر ہم نے ڈسپینسریوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے
دوران سماعت بیرسٹر چوہدری محمد حسان ادریس نے ہائی کورٹ کے معزز جج کو بتایا کہ اوکاڑہ کی جن ڈسپنسریوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے کے ان خلاف نہ تو کوئی شکایت موجود ہے اور نہ ہی ان کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ معزز جج نے دوران سماعت یہ observations دیں کہ محتسب اعلیٰ پنجاب کے فیصلے اور پنجاب حکومت کے ڈسپنسر یوں کو بند کرنے کے حکم میں کوئی مماثلت نہیں ہے
معزز عدالت نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو یہ حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک وہ ایک انڈر ٹیکینگ کورٹ میں جمع کروائیں کہ وہ یہ یقینی بنا ئیں کہ آئندہ ہر سماعت تک پنجاب حکومت کےاس نوٹیفکیشن پر کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہ لائی جائے گی معزز عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو 26 جون بروز سوموار کو عدالت میں پیش ہو کر پنجاب حکومت کے اس نوٹیفکیشن کی قانونی حیثیت بتانے کا حکم دیا ہے
بیرسٹر چوہدری محمد حسان ادریس نے اپنے دلائل میں یہ مؤقف اپنایا کہ پنجاب حکومت کا یہ نوٹیفکیشن آئین کی دفعہ 9 جو کہ right to life. اور 10 جوکہ fair trial اور دفعہ 14 جو کہ dignity of man اور دفعہ 19 جو کہ Right to information جیسے Fundamental Rights جو کہ آئین پاکستان میں ہر شہری کو دیتا ہے کہ خلاف ہے۔ اس لیے اس نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر چوہدری محمد حسان ادریس نے معزز عدالت کے حکم کو سراہتے ہوئے عدالت کا شکریہ ادا کیا
اور کہا پنجاب کی غاصب اور غیر قانونی حکومت کے ظلمانہ فیصلے پر عمل درآمد روک کر شہریوں کے constitutional fundamental Rights کو Protect کیا ہے۔