0

عروج سے شروع ہونے والا سفر زوال پر ختم ہوگیا

پنڈدادنخان ( ملک ظہیر اعوان سے ) عروج سے شروع ہونے والا سفر زوال پر ختم ہوگیا سیاست میں بریک نہیں ہوتی بلکہ سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہوتی ہے حلقہ این اے 61 جہلم و حلقہ پی پی 27 پنڈدادنخان کے عوام سے بے وفائی کرنے والے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے عروج سے زوال تک کا سفر مکمل کر لیا 2018 کے عام انتخابات سے قبل یہ بڑے خوش اخلاق ،جرات مند ،حوصلہ مند ،اور ساڈا حق ہتھے رکھ کے نعرے لگا کر لوگوں کو میٹھے پتاسے کی طرح گھول کر پی گئے ہر ایک کی کال سننا اور بیک کال کرنا فواد چوہدری کا خاصا ٹھہرا یہ تمام میٹھی باتیں اور مسکراہٹیں ان کی جیت کا سبب بن گئیں جونہی اقتدار کا ھما ان کے سر پر بیٹھا تو انہوں نے اپنی آنکھیں سر پر رکھنے کی بجائے ھما کے سر پر رکھ لیں ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں فوادچوہدری نے کسی کارکن کا ٹیلی فون نہیں سنا بلکہ اپنے بھائی فیصل فرید کو فون سننے کی ڈیوٹی سونپ دی فیصل فرید نے بداخلاقی کے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گاؤں کے گاؤں ناراض کر دیے اپنے ہی ووٹر سپورٹر کو گالیاں نکالنا وطیرہ بنا لیا تمام باتیں فوادچوہدری تک پہنچیں لیکن انہوں نے بھائی کو سمجھانے کی کوشش تک نہیں کی اقتدار کے بعد فواد چوہدری میں نہ وہ مسکراہٹیں رہیں نہ انہوں نے حلقہ کے لئے کسی ظالم ،جابر ،سرمایہ دار یا جاگیردار سے حلقہ کے عوام کا حق لیا ڈنڈوت سیمنٹ کے جابروں کے سامنے بھیگی بلی بن گئے مزدور کا حق نہ دلوا سکے ڈنڈوت سیمنٹ کئی سالوں سے بند پڑی ہے فوادچوہدری نے عوام کی امیدوں اور امنگوں پر پانی پھیرتے ہوئے اپنا پہلا جلسہ ھی عوام دشمن کارخانے آئی سی آئی سوڈا ایش کھیوڑہ میں رکھ دیا جو پانی تحصیل پنڈدادنخان کا استعمال کر رہے ہیں لیکن اس کا ایک روپیہ بھی ٹیکس ادا نہیں کر رہے تاہم فواد چوہدری کی تمام مسکراہٹیں اور باتیں جعلی ثابت ہوئیں محکمہ مال پولیس, صحت اور دیگر محکموں کے ملازمین کو اپنے بچوں اور گھروں سے دور ٹرانسفر کروایا پی ٹی آئی کے معروف رہنما طاہر آصف چوہدری شہید کے لواحقین نے بھائی کی موت کا موجب فواد چوہدری کو ٹھہرایا للہ انٹرچینج کے لئے وزیراعظم سٹیزن پورٹل سروس کی طرف سے منظور کردہ 1122 کے ایمبولینس نہ آنے دی اہلیان للہ شریف کو ووٹ نہ دینے کی خوب سزائیں دیں تصور ولیال کو کئی بار تھانے بلوا کر دھمکیاں دلوائیں لوگوں کو نوکریوں سے نکلوایا ٹوبھہ کے چیئرمین اقبال بھلہ کو پانچ لاکھ ماہانہ والی نوکری سے برطرف کروایا تاہم آج ظلم کے اس بازار کو تالے لگ گئے ہیں فواد چوہدری کی سیاست کا خاتمہ بالخیر ہو چکا ہے اب وہ اس حلقہ میں کسی بھی سیاسی جماعت کی طرف سے الیکشن لڑ کر نہیں جیت سکتے گزشتہ ضمنی انتخابات میں اگر وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر بھی الیکشن لڑتے تو ان کا دھڑن تختہ ہو جانا تھا کیوں کے انھوں نے تمام کارکن سپورٹر ناراض کر لیے تھے اگر وہ انتخابات ہوتے تو چودھری عابد جوتانہ نے فواد چوہدری کو چاروں شانوں چت کرنا تھا تاہم آئندہ انتخابات میں اپنی دھرتی اپنا راج پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون میں مقابلہ ہوگا پی ٹی آئی کا ووٹ بینک اپنی دھرتی اپنا راج کے روح رواں چودھری عابد جوتانہ اور راجہ افتخار احمد شہزاد کے پلڑے میں جائے گا جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار پیر سید امیر حمزہ کرمانی بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکیں گے کیوں کہ چوہدری نذر حسین گوندل کے پیپلز پارٹی میں جانے کے بعد ان کا دھڑا فواد چوہدری کو چھوڑنے پر تیار نہیں تھا لیکن فواد چوہدری خود اس دھڑے کو چھوڑ گئے ہیں اب پیر کرمانی اس دھڑے کی مجبوری بن جائیں گے تاہم اس سارے سیاسی اب سیٹ میں مسلم لیگ نون کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکے گی کیوں کہ تبدیلی سرکار کے متوالے کسی انقلابی پارٹی گروپ یا دھڑے کے ساتھ ہی جا سکتے ہیں یوں فواد چوہدری کی سیاست کا اس حلقہ میں دھڑن تختہ ھوچکا ہے وہ حلقہ این اے 61 جہلم سے الیکشن جیت کر کسی حکومت کا حصہ نہیں بن سکتے البتہ چور دروازے سے ہر حکومت کی ریڑھ کی ہڈی بن سکتے ہیں