0

دس محرم الحرام کے بابرکت دن ہم نواسۂ رسول ﷺ، امامِ عالی مقام حضرت امام حسینؑ اور اُن کے جانثار ساتھیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں

پنڈدادنخان (ملک ظہیر اعوان) دس محرم الحرام کے بابرکت دن ہم نواسۂ رسول ﷺ، امامِ عالی مقام حضرت امام حسینؑ اور اُن کے جانثار ساتھیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، جنہوں نے ظلم، جبر اور فسطائیت کے خلاف قیامت تک کے لیے حق و باطل کے درمیان ایک لازوال لکیر کھینچ دی۔
کربلا صرف ایک جنگ نہیں تھی، بلکہ ایک نظریہ، ایک عظیم قربانی، اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا فیصلہ تھا کہ ظلم کے آگے جھکنے سے بہتر ہے سر کٹوا دینا۔
ان خیالات کا اظہار ذوالفقار علی چشتی ڈائریکٹر منہاج القرآن اسلامک سینٹر پنن وال نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ نے ہمیں سکھایا کہ باطل کے سامنے خاموشی جرم ہے۔ اُنہوں نے سجدے میں سر دے کر حق و انصاف کا پرچم تا قیامت بلند کر دیا۔ آج ہمیں بھی اپنے اندر وہی جرات، استقامت اور قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا
“کربلا کا پیغام ہر دور کے لیے ہے جب حق پامال ہو، جب ظلم غالب ہو، جب حریتِ فکر پر پہرے ہوں، تب حسینؑی کردار سامنے آتا ہے۔ اور قوم امام حسینؑ کی سچائی اور قربانی کو مشعلِ راہ بناتے ہیں، ذوالفقار علی چشتی نے مزید کہا کہ امام حسینؑ صرف ایک شخصیت نہیں، ایک نظریہ کا نام ہے۔ اور جو اس نظریے پر چلتا ہے، وہ کبھی شکست نہیں کھاتا۔ اللّٰہ تعالیٰ ہمیں امام حسینؑ کی تعلیمات پر عمل کرنے، حق کا ساتھ دینے، اور باطل کے سامنے ڈٹ جانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔