پنڈ دادن خان ( بیورو چیف ملک ظہیر اعوان)
تحصیل پنڈ دادنخان کی اہم شخصیات میں ایک اہم شخصیت چوہدری خالد مسعود کی ہے جو اگرچہ البیرونی گورنمنٹ کالج کے سٹاف کا حصہ نہیں لیکن ان کے ذکر کے بغیر شاید البیرونی کالج کا ذکر ادھورا رہے گا ۔انہوں نے میٹرک تو للہ ہائی سکول سے کیا جہاں ان کے والد حاجی شفیع مرحوم بڑے سفید پوش تھے وہ جب تک زندہ رہے یونین کونسل کا حصہ رہے اور چیئرمین شپ کے لیے جس پلڑے میں پاؤں رکھ دیتے وہ پلڑا جھک جاتا وہ نہایت غریب پرور اور زیرک انسان تھے پورے علاقے میں ان کی عزت تھی اور لوگوں کے ساتھ وہ ہمیشہ احسان کا رویہ اپناتے۔خالد مسعود کے بڑے بھائی چوہدری محمد خان ٹھیکیدار جہلم اور چکوال میں معروف تھے اور اس سلسلے میں سماجی سیاسی لوگوں سے میل ملاقات رکھتے تھے نیز ان کا اٹھنا بیٹھنا سرکاری افسران کے ساتھ بھی تھا ۔یوں خالد مسعود کو پروان چڑھانے میں ان دو شخصیات اور ان کے حوالے سے وسیع حلقہ احباب نے بڑا کردار ادا کیا ۔میٹرک کے بعد خالد مسعود نے البیرونی کالج جوائن کیا خوبصورت چہرے عمدہ لباس اور بہترین اخلاق کی وجہ سے جلد ہی نہ صرف طلبہ میں مقبولیت حاصل کر لی بلکہ اساتذہ کی آنکھ کا تارا بن گئے یہ زمانہ 1986 کے قریب کا تھا ۔ اس کے بعد نہ صرف اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے سلسلے میں بلکہ کالج کے نئے بلاکس کی تعمیر میں کالج سے منسلک رہے پرنسپل جو بھی آئے خالد مسعود اسے ویلکم کرنے میں سب سے آگے اور جو اساتذہ باہر سے تشریف لاتے خالد ان کے رہنے سہنے کے انتظامات میں سر گرم عمل ہوتے ،پروفیسر اقبال چوہان ،خالد کھوکھر اور پروفیسر نیاز اعوان سبھی ان کے کلاس فیلوز ہیں ۔
پنڈ دادنخان کے سماجی حلقوں میں بھی خالد مسعود کا طوطی بولتا ہے ان کی سب سے اہم خوبی دوستوں کو آپس میں جوڑ کر رکھنا ہے وہ اس کے لیے مل بیٹھنے کے سینکڑوں بہانے ڈھونڈتے ہیں اور اس پر لاکھوں خرچ بھی کرتے ہیں لیکن پھر بھی کسی پہلو انہیں آرام نہیں آتا دوستوں کو تحائف سے نوازتے ہیں ، راتوں کو اٹھ کر خدا کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں اور اپنے دوستوں اور ان کے عزیز واقارب کے لیے دعائیں کرتے ہیں ۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس در نایاب کو سلامت رکھے اور دنیاواخرت کی کامیابی سے نوازے
