پنڈدادنخان ( بیوروچیف ملک ظہیر اعوان) ملک میں معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام کا ہونا بہت ضروری ہے ہمیں سب سے پہلے پاکستان کی بقا اور سلامتی کی طرف توجہ دینی ہوگی خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ہم سب کو ملجل کر اپنی میں اور انا کی قربانی دے کر پاکستان کو اس بحران سے نکالنے میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 27 پنڈدادنخان سابق ایم پی اے و سیکرٹری قانون پارلیمانی امور چوہدری نذر حسین گوندل نے کیا انہوں نے کہا کہ دشمن ملک بھارت میں بیٹھ کر پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جس دبنگ انداز میں پاکستان اور کشمیر کا موقف پیش کیا وہ اس چیز کی دلیل ہے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور آصف علی زرداری کا صحیح سیاسی جانشین بلاول بھٹو زرداری بے جو بے پناہ صلاحیتوں کا مالک ہے پاکستان کو اس مشکل صورتحال سے نکالنے اور پاکستان کا اس خطے اور اقوام عالم میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے معاشی استحکام بے حد ضروری ہے معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ ملک کی بقا کا مسئلہ ہے خطے میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی عالمی صورتحال چین اور روس کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سعودی عرب ایران کے قریبی تعلقات ترکی سعودی عرب تعلقات یمن کی جنگ بندی شام کا عرب لیگ میں دوبارہ شامل ہونا چین کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کی مکمل نشاندہی کرتے ہیں چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہمدرد ہمسائیہ اور مستقبل کی ترقی کا حصہ دار ہے ان اثرات کو تعاون کی بھرپور حوصلہ افزائی کے لیے بلاول بھٹو زرداری کا شنگھائی تعاون تنظیم کے گوا بھارت کے اجلاس میں شرکت کرنا اور پھر بھرپور طریقے سے ہندوستان میں رہ کر ریاست پاکستان پاکستانی عوام اور کشمیریوں کا موقف دبنگ انداز میں پیش کرنا انتہائی قابل تعریف اقدام ہے جس پر پاکستانی قوم بجا طور پر فخر کر سکتی ہے بلاول بھٹو کا کانفرنس اور پریس سے خصوصی انٹرویو جس میں انہوں نے مقدمہ کشمیر کا ذکر کشمیری اور پاکستانی عوام کی سوچ مودی سرکار کے 2019 کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی قرارداد کا واضح ذکر کیا اور ریاست پاکستان کا موقف درست انداز میں پیش کر کے دنیا میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر دیا بلاول بھٹو زرداری کے دورے پر تنقید کرنے والے پاکستان سے ہمدردی نہیں بلکہ دشمنی کر رہے ہیں سیاسی دشمنی اپنی جگہ مگر ریاست پاکستان کے مفاد کے بارے میں اور کوئی بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے چینی وزیر خارجہ اور بلاول بھٹو زرداری کے بیانات اور پاکستانی مسلح افواج کے چیف اور چین کے آرمی چیف کی ملاقاتیں خطے میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کر رہی ہیں۔
0