پنڈدادنخان ( پورٹ ملک ظہیر اعوان) سابق وزیراعظم عمران خان کے سٹیزن پورٹل کی طرف سے للہ انٹر چینج کے لیے منظور شدہ ریسکیو 1122 کی نئی ایمبولینس جو گزشتہ دوسال قبل سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رکوا دی تھی اس ایمبولینس کا اجرا کیا جائے عوامی مطالبہ زور پکڑ گیا تاکہ ایک لاکھ سے زائد آبادی والے علاقہ تھل میں حادثات و واقعات کی صورت میں بروقت امداد مہیا ہو سکے عوام نے وزیراعظم میاں شہباز شریف ،نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی ، کمشنر راولپنڈی ،ڈپٹی کمشنر جہلم اور ریسکیو 1122 جہلم کے انچارج سے نئی منظور شدہ ایمبولینس مہیا کرنے کا مطالبہ کر دیا اور ساتھ ھی علاقہ بھر کے عوام نے علاقہ کے سیاسی نمائندوں پاکستان پیپلز پارٹی حلقہ این اے 61 جہلم کے امیدوار پیر سید امیر حمزہ کرمانی اور مسلم لیگ نون ضلع جہلم کے رہنما نوابزادہ راجہ مطلوب مہدی سے بھی بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ مرکز میں پی ڈی ایم کی حکومت ہے دونوں اھم سیاسی شخصیات کا تعلق بھی حکمران جماعت سے ہے یہ وزیراعظم کے سٹیزن پورٹل سے منظور شدہ ایمبولینس فلفور علاقہ کے عوام کو دلوائیں کیوں کہ حادثات کی صورت میں ریسکیو 1122پنڈدادنخان کی ایمبولینس للہ انٹر چینج کے ایریا پیر کھارا شریف للہ شریف ،کندوال ، بگا ، سیال ،عیسی وال ، ڈھوک نورا ، میرے ، ملیار ،منڈاھڑ ، جندران ، کوٹلہ سیداں ، جندران ، لنگر ،کنڈل ،جیٹھل ،کہا نہ وغیرہ پہنچنے تک ایک سے دو گھنٹے ضائع ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے مریض ہسپتال پہنچنے سے قبل ھی دم توڑ جاتے ہیں اور ساتھ ہی لوگوں کو پرائیویٹ گاڑیوں کا انتظام بھی کرنا پڑتا ہے رورل ہیلتھ سینٹر للہ میں بھی ایمبولینس کی عدم دستیابی ہے کندوال اورپیر کھارا شریف کے علاقہ میں نمک اور کوئلے کی کانیں واقع ہیں جہاں سے حادثات کی صورت میں زخمیوں یا لاشوں کو اسپتال پہنچانے میں سخت دشواری کا سامنا رہتا ہے ما ئن حادثات میں زخمی ہونے والے مزدوروں کو ٹریکٹر ٹرالی یا ٹرکوں میں ڈال کر قریبی اسپتال للہ شریف پہنچایا جاتا ہے سالٹ مائینز اونرز نے علاقہ میں نہ تو اچھے اسپتال کا بندوبست کر رکھا ہے اور نہ ہی اچھی ایمبولینس کا انتظام کیا ہوا ہے انہوں نے ایک خراب ایمبولینس وہاں کھڑی کی ہوئی ہے اور ایک ڈسپنسر بھرتی کیا ہوا ہے یہ سب کچھ بھی روزنامہ اوصاف کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے اس پورے علاقے میں سرکاری ایمبولینس سروس نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید دشواری اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے منظور کی گئی ایمبولینس کا گزشتہ دو سالوں سے نہ ملنا لمحہ فکریہ ہے دریں اثناء سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے منظور شدہ ایمبولینس اپنے حلقہ میں اس لیے نہ آنے دی کہ اس میں ان کا نام شامل نہیں تھا انہوں نے اپنے نام کی خاطر ایک لاکھ لوگوں کوایمبولینس کی سہولت سے محروم رکھا ہے جو کہ حلقہ کے عوام کے ساتھ بہت بڑا ظلم اور نا انصافی ہے تاہم تحصیل پنڈ دادن خان کے علاقہ تھل کی 4 یونین کونسلوں کندوال ، للہ شریف ٹوبھہ اور احمد آباد کے لیے جلد از جلد ایمبولینس مہیا کی جائے تاکہ یہ ایمبولینس موٹروے پرحادثات کی صورت میں استعمال کی جا سکے
0