0

جہلم گندم کی مناسب قیمت نہ ملنے اور باردانہ کی عدم دستیابی کے خلاف ضلع بھر کے کسان اور زمیندار سراپا احتجاج

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری مہربان حسین)جہلم گندم کی مناسب قیمت نہ ملنے اور باردانہ کی عدم دستیابی کے خلاف ضلع بھر کے کسان اور زمیندار سراپا احتجاج۔ گندم کی مناسب قیمت نہ دے کر کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ گندم کی امدادی قیمت بہت کم ہے قیمت میں اضافہ اور باردانہ کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے کسانوں اور زمینداروں کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کسانوں نے جہلم پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے گندم کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی بجائے معمولی نرخ مقرر کرکے کسانوں کو زندہ درگور کردیا ہے۔ حکومتی ناقص پالیسیوں کیوجہ سے کسانوں کو باردانہ مہیا نہیں کیا گیا۔ جس کیوجہ سے مجبوراً کسان بیوپاریوں کو معمولی نرخوں پر گندم فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ضلع جہلم کے مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی گہائی کا آغاز ہو چکا ہے تاہم اس دوران کسان اور زمیندار باردانہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ سرکاری باردانہ کا حصول مشکل ہو گیا ہے حکومت پنجاب نے باردانہ کی جو ایپلی کیشن متعارف کروائی ہے وہ کام ہی نہیں کر رہی جبکہ حکومت نے گندم کی جو امدادی قیمت مقرر کی ہے وہ بہت کم ہے اب تو پیداواری لاگت بھی بڑھ چکی ہیں۔ کھادیں، یوریا، ڈی اے پی، بجلی اور ڈیزل سمیت تمام چیزیں کسان سے بلیک میں دگنی قیمتیں وصول کی گئی ہیں، زرعی مداخل دگنا سے بھی تجاوز کر چکے ہیں، مہنگائی کے تناسب سے ریٹ مقرر کرنے کی بجائے حکومت نے گزشتہ سال کا ریٹ ہی اس سال بھی مقرر کیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے حکومت بنانے سے قبل دعوے کئے تھے میں برسرِ اقتدارآکر خدمت کرونگی لیکن افسوس وہ اپنا پہلا ہی وعدہ نبھانے میں ناکام رہی ہیں،کسان دشمن اور ظالمانہ پالیسیاں بنائی جارہی ہیں۔دنیاء کا پانچواں ملک جو گندم درآمد کرتا تھا اب اپنے ہی ملک میں کھادیں اور زرعی ادویات خریدنے کیلئے لائنوں میں لگا دیا گیاہے جو کہ کسانوں، زمینداروں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔