پنڈدادنخان (سیاسی تجزیہ بیوروچیف ملک ظہیر اعوان سے) ضلع جہلم میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک بار پھر مضبوط ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں پی ٹی آئی کے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے اور مسلم لیگ نون کی قیادت کی عدم دلچسپی کے باعث کئی سیاست دان بہت جلد پیپلز پارٹی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر سکتے ہیں اس سلسلہ میں جہلم کینٹ کے پیر کی چھو چھابھی چل گئی ہے جس کا گہرا اثر سابق ایم پی اے چوہدری نذر حسین گوندل پر ہو چکا ہے اب پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے راجہ یاور کمال جو کہ ایک مضبوط امیدوار تھے انہیں پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں ملا جس کی وجہ سے ان کے پیپلز پارٹی میں شمولیت کے زیادہ چانس موجود ہیں جبکہ پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے رہنما چوہدری زاہد اختر بھی پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کر سکتے ہیں اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے ایک اور ایم پی اے پر بھی پیر کی چھو اثرکرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جبکہ مسلم لیگ نون ضلع جہلم کی دو اہم شخصیات کے بھی پیپلز پارٹی میں جانے کے امکانات پیدا ہو رہے ہیں پی ٹی آئی کے منحرف ایم این اے اور موجودہ مسلم لیگ نون کے ایم این اے سابق ضلع ناظم جہلم چوہدری فرخ الطاف پارلیمنٹ ہاؤس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ پینگیں جھولاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں مسلم لیگ نون کا ٹکٹ نہ ملنے کے باعث سابق ایم پی اے چوہدری ندیم خادم بھی ہلکی سی جنبش دے سکتے ہیں یوں ضلع جہلم میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت اور مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے حلقہ پی پی 27 پنڈدادنخان اور حلقہ این اے 61 جہلم سے کئی سابق سیاسی شخصیات ،سیاسی دھڑے ،سابق چیئرمین سابق ناظمین وائس چیئرمین ،نائب ناظمین اور کونسلرز بھی پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں پی ٹی آئی کے ناراض دھڑوں نے بھی سر جو ڑ لیے ہیں سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین اور ان کے دونوں بھائیوں کے رویوں کی بھینٹ چڑھنے والے لوگ بھی دل کی خوب بھڑاس نکالنے کے لیے تیار ہیں چند دنوں میں یہ سیاسی دھماکے ھو نا شروع ہو جائیں گے دریں اثناء اس سے قبل روزنامہ اوصاف سابق ایم پی اے چوہدری نذر حسین گوندل کے پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کا تجزیہ کر چکا ہے جو کہ عوام نے یکدم جھٹلا دیا تھا لیکن وہ سیاسی تجزیہ بھی سچ ثابت ہوا اور سابق ایم پی اے چوہدری نذر حسین گوندل پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے ھیں
0