نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ شرمندگی کی بات ہے کہ افغانستان 2 وکٹوں کے نقصان سے 280 جیسا بڑا اسکور بنا گیا، وسیم اکرم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول دیکھیں، ہم کئی ہفتوں سے ٹی وی اسکرین پر چیخیں مار رہے ہیں کہ 2 سال سے کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ نہیں ہوا۔
انہوں نے کسی بھی کرکٹر کا نام لیے بغیر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اب کیا کھلاڑیوں کے انفرادی طور پر نام لوں جن کے اتنے بڑے بڑے منہ ہوگئے ہیں، انہیں دیکھ کر لگتا ہے جیسے روزانہ 8 ،8 کلوکڑاہی کھاتے ہوں، نہاری کھاتے ہوں ان کھلاڑیوں کا ٹیسٹ بھی تو ہونا چاہیے نا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پروفیشنلی ان لڑکوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے یہ ملک کیلئے کھیلتے ہیں ان کیلئے کوئی معیاری اصول تو ہونے چاہئیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا سے شکست کے بعد بھی وسیم اکرم نے حارث رؤف کی بولنگ پر بھی تنقید کی تھی اور ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم اپنی بولنگ کو دنیا کا بہترین اٹیک کیوں کہتے ہیں؟ ہمارے بولرز ٹیلنٹڈ ہیں، شاہین شاہ آفریدی ان میں سے ایک بہترین بولر ہیں، بد قسمتی سے نسیم شاہ انجری کا شکار ہیں لیکن ورلڈکپ شروع ہونے سے قبل سے ہی حارث رؤف سے متعلق میرا یہی کہنا ہے کہ جب تک حارث رؤف فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلیں گے انہیں ون ڈے میں پرابلم رہےگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان نے بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے پہلی بار پاکستان کو شکست دے کر ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کرلی تھی، افغانستان نے پاکستان کا 283 رنز کا ہدف با آسانی 49 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا تھا۔