غزہ میں اسپتال پر بمباری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کودہشت زدہ کر دیا، انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسپتالوں اور طبی عملے کو عالمی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
ایرانی صدر نے غزہ کی اسپتال پر اسرائیلی حملے میں معصوم فلسطینیوں کی شہادت پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکی اسرائیلی بموں کے شعلے اسرائیل ہی کونگل لیں گے۔
ادھر یورپی یونین کے سربراہ نے بھی غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے خصوصاً اسپتالوں کو نشانہ بنانے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
سربراہ عرب لیگ نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کون جان بوجھ کر اسپتال پر بمباری کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی حملہ، 500 سے زائد فلسطینی شہید
ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کردی، انہوں نے کہا کہ اسپتال پر حملہ بنیادی انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام انسانیت کو غزہ میں ظلم کو روکنے کیلئے کارروائی کی دعوت دیتے ہیں۔
ادھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ میں اسپتال پر حملے کو ناجائز اور غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری مجرمانہ اور غیر انسانی فعل ہے: روس
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسپتال اور شہریوں پرحملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسی پر تمام تر توجہ مرکوز ہونی چاہیے اور غزہ کے لیے انسانی امداد کا رستہ فوری طور پر کھولا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے
غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے پر برطانوی وزیرخارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا تھا کہ غزہ کےاسپتال پر حملہ تباہ کن اور انسانی جانوں کا ضیاع ہے،عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
جیمزکلیورلی کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا اس حوالے سے واضح مؤقف ہے،برطانیہ حملےسےمتعلق حقائق جاننےکیلئےاتحادیوں سے مل کرکام کرےگا۔
ادھر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اردن اور مصر کی جانب سے بھی غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔