شاہد آفریدی نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان کے دلچسپ سوالوں کا بھرپور جواب دیا۔
پروگرام کے دوران شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں ’بوم بوم‘ کا خطاب بھارتی کوچ روی شاستری نے دیا تھا، ایک میچ میں جب شاہد آفریدی نے 43 گیندوں میں سنچری اسکور کی تھی تو روی شاستری نے انہیں بوم بوم کا خطاب دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارتی کرکٹر گوتم گھبیر کا رویہ جیسا ہمارے ساتھ ویسا ہی اپنی ٹیم کے ساتھ رکھتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بہت کم انڈین پلیئرز ہیں جو گوتم گھبیر کی طرح بہترین اوپننگ کرتے ہیں۔
شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ اچھے دن بہت کم آتے ہیں اور جلدی گزر جاتے ہیں اور بُرے دن بہت طویل لگتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ماضی میں جب کسی میچ میں بُری پرفارمنس ہوتی تھی تو اگلی بار اچھی پرفارمنس کے لیے اگلے میچ کا بے صبری سے انتظار کرتے تھے۔
شاہد آٖفریدی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے دنیا کے کئی ممالک کا سفر کیا ہے لیکن پاکستان جیسا ملک کہیں نہیں ہے، پاکستان جیسا ملک کوئی نہیں ہے، مجھے نہیں معلوم کہ ہم آئے روز سیاست اور مذہب کے نام پر ملک کو نقصان کیوں پہنچاتے ہیں، ہمیں دوسروں کو کارکردگی پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنی کارکردگی توجہ دینی چاہیے کہ ہم خود کیا کررہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں سیاست کے لیے اپنی فاؤنڈیشن پر کام کررہا ہوں، میں نے کہا کہ اگر یہ سیاست ہے تو خدا کی قسم اس سے خوبصورت سیاست کوئی نہیں ہے، سیاست نام ہی عوام کی خدمت کا ہے۔ ’
شاہد آفریدی نے اپنی اور بولی وڈ اداکار عامر خان کے ساتھ لی گئی تصویرکے پیچھے کی کہانی پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے مولانا طارق جمیل سے عامر خان کی ملاقات کروائی تھی۔
یاد رہے کہ 2011 میں عامر خان اور شاہد آفریدی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تھی جس میں اسلامک اسکالر مولانا طارق جمیل کو بھی دیکھا گیا تھا۔