0

ایف آئی اے نے رہائی کے بعد پرویز الہیٰ کو دوبارہ حراست میں لے لیا

پرویز الہیٰ
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا۔

پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں گزشتہ روز پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی تھی تاہم پرویز الہٰی کو جیل سے رہا نہیں کیا جا سکا تھا کیونکہ جیل انتظامیہ کو ان کی رہائی کے احکامات نہیں پہنچائے گئے تھے۔

دوسری جانب پرویز الہٰی کو ضمانت ملنے کے فوراً بعد ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، ایف آئی اے نے پرویز الہٰی پر ایک فرنٹ مین کے ذریعے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور ان کے ساتھ ان کے بیٹے مونس الٰہی اور دیگر 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔

گزشتہ روز ضمانت ملنے کے بعد ان کی متوقع رہائی کے پیش نطر ایف آئی اے کی ایک ٹیم انہیں منی لانڈرنگ کے مذکورہ مقدمے میں حراست میں لینے کے لیے ایک بکتر بند گاڑی کے ہمراہ جیل کے باہر تعینات کردی گئی تھی لیکن پرویز الہٰی کو گزشتہ روز رہائی نہ ملنے کے بعد یہ ٹیم خالی ہاتھ لوٹ گئی تھی۔

آج پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں رہائی ملتے ہی ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں دوبارہ گرفتار کرکے ضلع کچہری عدالت میں پیش کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے کیس کی سماعت کی جہاں ایف آئی اے نے پرویز الہٰی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں